'لال کبوتر' کے ہیرو کے نام بین الاقوامی فیسٹیول میں بڑا اعزاز

اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2019
اداکار نے یہ خبر خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کی — فوٹو/ اسکرین شاٹ
اداکار نے یہ خبر خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کی — فوٹو/ اسکرین شاٹ

رواں سال ریلیز ہوئی پاکستانی فلم 'لال کبوتر' کو اس حد تک پسند کیا گیا کہ اسے دنیا کے سب سے بڑے ایوارڈز آسکرز کے لیے پاکستان کی جانب سے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اب اس فلم نے ایک اور انٹرنیشنل ایوارڈ میں بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

'لال کبوتر' کو واشنگٹن ڈی سی ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول میں بھیجا گیا تھا، جہاں اس فلم کے مرکزی اداکار احمد علی اکبر کو ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: لال کبوتر عالمی فیسٹیول کے لیے منتخب

احمد علی اکبر نے خود اس خبر کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کیا اور مداحوں کو بتایا کہ وہ اس فیسٹیول میں بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔

خیال رہے کہ فلم میں احمد علی اکبر نے ایک ٹیکسی ڈرائیور کا کردار نبھایا ہے جو دبئی جانے کا خواہشمند ہے۔

لال کبوتر کراچی کے ایک ٹیکسی ڈرائیور کی کہانی ہے جو اپنے حالات بہتر بنانے کے لیے دبئی جانا چاہتا ہے اور اس کے لیے اسے 3 لاکھ روپے درکار ہوتے ہیں، جن کو حاصل کرنے کے لیے وہ اپنے جرائم پیشہ دوستوں کے ساتھ مل کر ٹیکسی چھینے جانے کا ڈرامہ کرتا ہے اور اس ڈرامے کے دوران اس کی ملاقات حادثاتی طور پر ایک لڑکی سے ہوجاتی ہے جس کے صحافی شوہر کو ایک مقامی بلڈر نے نامعلوم ٹارگٹ کلر کے ہاتھوں قتل کروادیا ہوتا ہے۔

اس فلم میں ان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا۔

فلم میں منشا پاشا نے بھی مرکزی کردار نبھایا تھا، جن کی اداکاری کو بھی تجزیہ کاروں اور مداحوں دونوں کی داد ملی۔

اس فلم کی ہدایات کمال خان نے دی تھیں جبکہ ہانیہ چیمہ اور کامل چیمہ ایگزیکٹیو پروڈیوسر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں