ایف بی آر پر بلوچستان میں تجارت روکنے کی کوشش کا الزام

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2019
ایف بی آر کلیکٹریٹ اسلام آباد کے احکامات پر ہمارا مال ہر دوسرے روز روک دیا جاتا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
ایف بی آر کلیکٹریٹ اسلام آباد کے احکامات پر ہمارا مال ہر دوسرے روز روک دیا جاتا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

کوئٹہ ایوانِ صنعت و تجارت (کیو سی سی آئی) نے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت میں وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیف کلیکٹر پر بلوچستان میں قانونی تجارت کو روکنے کی کوشش کا الزام عائد کردیا۔

کوئٹہ پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے کیو سی سی آئی کے سینئر نائب صدر بدر الدین کاکڑ کسٹم کلیئرنس کے باوجود ٹرکوں کو سرحد پر روکنے کی وجہ سے وفاقی حکومت اور ایف بی آر پر برس پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’قانونی تجارت کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے یہ لوگ جان بوجھ کر اسمگلنگ کو فروغ دے رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاک ایران سرحد پر غیرقانونی تجارت ختم کرنے کیلئے بینکنگ

بدرالدین کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ کا ایوانِ صنعت و تجارت، قانونی تجارت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی معاونت کرتا ہے لیکن اسمگلنگ میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو وہ ہڑتال کریں گے۔

کیو سی سی آئی کے سینئر نائب صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ایران اور افغانستان کی سرحد پر تجارت کرنا بہت مشکل کام ہے لیکن ہم یہ کرتے ہیں، اس کے باوجود نہ تو کبھی چیف کلیکٹر نے ہم سے ملاقات کی نہ ہمارے مسائل میں دلچسپی لی'۔

مزید پڑھیں: ’گوادر، چاہ بہار بندرگاہوں سے ایران کے ساتھ تجارت کو فروغ ملے گا‘

انہوں نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ ایف بی آر کلیکٹریٹ اسلام آباد کے احکامات پر ’ہمارا مال ہر دوسرے روز روک دیا جاتا ہے‘۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’تاجروں کے ساتھ ساتھ ہم دیگر اسٹیک ہولڈرز کو بھی مدعو کرتے ہیں کہ ہماری جدوجہد میں شامل ہوں‘۔


یہ خبر 7 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں