قصور میں لڑکوں کے جنسی استحصال کے مزید 3 مقدمات درج

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2019
ملزم مبینہ طور پر متاثرہ لڑکے کو اس کی سالگرہ منانے کے لیے ایک کرائے گھر میں لے کرگیا تھا — تصویر: شٹر اسٹاک
ملزم مبینہ طور پر متاثرہ لڑکے کو اس کی سالگرہ منانے کے لیے ایک کرائے گھر میں لے کرگیا تھا — تصویر: شٹر اسٹاک

ضلع قصور کے علاقے پتوکی میں کم عمر لڑکوں کے جنسی استحصال کے مزید 3 مقدمات درج کرلیے گئے۔

چونیاں واقعے کے ملزم کی گرفتاری کی بعد استحصال کا شکار مزید بچوں کے اہلِ خانہ نے انصاف کی امید پر اپنی آواز بلند کرنا شروع کردی۔

پتوکی پولیس نے ایک حساس ادارے کے اہلکار کے خلاف بچے کو بدسلوکی کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کیا، ملزم اس 5 رکنی گروہ کا حصہ ہے جو بچوں کے جنسی استحصال کے مقدمے میں پہلے سے ہی نامزد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چونیاں میں ریپ کے بعد بچوں کا قتل، ملزم 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ملزم مبینہ طور پر متاثرہ لڑکے کو اس کی سالگرہ منانے کے لیے گاؤں ناروکی ماجھا میں ایک کرائے گھر میں لے کر گیا تھا، بعد ازاں جب ملزم نے لڑکے کو اس کی قابلِ اعتراض تصاویر سے بلیک میل کرنے کی کوشش کی تو بچے نے اپنے والد کو آگاہ کردیا۔

اس سے قبل پولیس نے پیر کے روز بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث 5 رکنی گروہ کو پکڑا تھا جو گزشتہ 3 سال سے تیسری جماعت کے بچے کا استحصال کررہا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم کے علاوہ اس گروہ کا ایک اور رکن بھی حساس ادارے کا اہلکار ہے جو فرار ہونے میں کامیاب رہا جبکہ 4 افراد گرفتار ہیں۔

پولیس نے گینگ اراکین کے قبضے سے تصاویر اور ویڈیوز برآ مد کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب: بچوں کے جنسی استحصال میں اضافے پر تشویش کی لہر

دوسری جانب ملزم جس ادارے سے تعلق رکھتا ہے اس نے مبینہ طور پر اسے حراست میں لے کر اپنے اصولوں کے تحت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذکورہ گینگ 10 سے 20 سال کے لڑکوں کو جنسی استحصال کا نشانہ بنانے کے بعد ویڈیو اور تصاویر سے بلیک میل کرتا تھا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ پولیس انویسٹی گیشن مرزا مقدس نے بتایا کہ پولیس نے حساس ادارے سے تعلق رکھنے والے دونوں ملزمان کو گرفتار نہیں کیا ہم ضابطے پر عمل کرتے ہوئے ملزمان سے تفتیش کے لیے ان کے اداروں سے تحریری طور پر حوالگی کا مطالبہ کریں گے۔

یہ بھی دیکھیں: 'چونیاں میں بچوں کے اغواء میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا'

دوسری جانب پتوکی شہر کی پولیس نے بچوں کے استحصال کے 2 مزید مقدمات درج کیے، پہلے کیس میں ملزم نے 10 سالہ لڑکے کو کھیتوں میں لے جا کر اس کا ریپ کیا۔

درج کیے گئے دوسرے مقدمے میں ملزم نے 20 روز قبل 18 سالہ لڑکے کو ریپ کرنے کی کوشش کی، پولیس ان دونوں مقدمات کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔


یہ خبر 9 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں