ٹیکسٹائل کی مقامی صنعت کا برآمدات میں اضافے کیلئے یورپی یونین سے اشتراک

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2019
پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دیے جانے کے بعد سے یورپی یونین میں پاکستانی برآمدات  میں 62 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دیے جانے کے بعد سے یورپی یونین میں پاکستانی برآمدات میں 62 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: مقامی ٹیکسٹائل صنعت نے ملک کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی مستحکم ترقی کے لیے یورپی یونین سے اشتراک کرلیا۔

پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اندرولا کامینارا نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کو جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز پلس (جی ایس پی) کا درجہ برقرار رکھنے سے متعلق چیلنجز کو پورا کرنے کے لیے خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یورپی یونین میں برآمدات میں اضافے کے مواقع سے فائدہ اٹھایا جاسکے‘۔

خیال رہے کہ 2014 میں پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دیے جانے کے بعد سے یورپی یونین میں پاکستانی برآمدات میں 62 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس کا درجہ

جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل ہونے کے بعد ابتدائی عرصے میں یورپی یونین میں پاکستانی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا جو اب گزشتہ 3 برس سے 5 ارب 51 کروڑ 40 لاکھ یورو پر برقرار ہے۔

یورپی یونین میں برآمدات میں کمی کی بنیادی وجہ پاکستان میں مینوفیکچرنگ کی بڑھتی ہوئی لاگت کے علاوہ بڑے برانڈز اور ریٹیلرز کی جانب سے دیگر ممالک میں اپنے مراکز کھولنے کی وجہ سے بھی کمی آئی ہے۔

تاہم موجودہ حکومت نے صنعتکاری اور برآمدات میں اضافے سے متعلق خصوصی اقدامات کیے ہیں اور ملک میں کاروباری منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دھاگے کی قیمت میں 30 فیصد اضافے سے ٹیکسٹائل سیکٹر متاثر

اندرولا کامینارا نے کہا کہ عالمی صارفین کا تاثر مکمل طور پر تبدیل ہوچکا ہے اور ماحول دوست مصنوعات کے لیے سماجی طور پر شعور رکھنا بہت ضروری ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اپنی برآمدات کو دگنا کرنے کی وسیع صلاحیت رکھتا ہے تاہم پرسیپشن منیجمنٹ انڈسٹری کو برقرار اور استحکام کی بنیادی چیز ہے۔


یہ خبر 23 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں