اشتعال انگیز تقاریر: کیپٹن(ر) صفدر کی درخواست ضمانت مسترد

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2019
مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو حکومت اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو بشکریہ فیس بک
مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو حکومت اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو بشکریہ فیس بک

لاہور کی مقامی عدالت نے حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں گرفتار سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما کیپٹن ریٹائر محمد صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

لاہور کی مقامی عدالت کے مجسٹریٹ سلمان آصف نے حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں زیرحراست کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور رہائی کی استدعا مسترد کردیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب پولیس نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرلیا

کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل فرہاد علی شاہ نے دلائل دیے کہ پولیس اس مقدمے کے اندراج کا اختیار ہی نہیں رکھتی اور قانون کے تحت حکومت اگر کسی کو گرفتارکرنا چاہے تو تحریری طور پر پولیس کو مقدمے کے اندراج کے لیے لکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس ہاتھاپائی کیس: کیپٹن(ر) صفدر کی ضمانت منظور

وکیل صفائی نے کہا کہ اگر کوئی شخص حکومت کے خلاف تقریر کرے تو پولیس براہ راست گرفتار نہیں کر سکتی کیونکہ پرامن احتجاج کا حق قانون خود دیتا ہے لہٰذا عدالت کیپٹن ریٹائر صفدر کی رہائی کا حکم دے۔

اس موقع پر سرکاری وکیل نے رہائی کی مخالفت کرتے ہوئے ایف آئی آر عدالت میں پڑھ کر سنائی اور دلائل دیے کہ ملزم کیپٹن(ر) صفدر پہلے سے ہی ایک کیس میں ضمانت کے لیے آئے اور بار روم میں بیٹھ کر حکومت کے خلاف گفتگو کی۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ ملزم کے خلاف مزید تحقیقات کی ضرورت ہے لہٰذا درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔

عدالت نے دونوں فریقین کی جانب سے دلائل مکمل ہونے پر کیپٹن ریٹائر صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کو 21 اکتوبر کو اسلام آباد سے لاہور آتے ہوئے پنجاب پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔

تھانہ اسلام پورہ میں ان کے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

ضلعی عدالت نے پولیس کی درخواست پر 22 اکتوبر کو کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی منظوری دے دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں