بالوں کا سفید ہونا یا بالوں کا قدرتی رنگ ختم ہوکر سفید ہوجانا ایک قدرتی عمل ہے جس کا سامنا عمر بڑھنے کے ساتھ ہر ایک کو ہوتا ہے۔

ویسے اگر آپ کسی ملک کے صدر یا وزیراعظم کی تصاویر بھی حلف اٹھانے اور عہدے کی معیاد ختم ہونے کے بعد دیکھیں تو ان کے بالوں میں سفیدی کی مقدار عہدہ چھوڑنے کے بعد کچھ زیادہ ہی بڑھ جاتی ہے۔

یعنی ایسا لگتا ہے کہ جیسے تناﺅ کسی فرد کے بالوں میں سفیدی کا باعث بن جاتا ہے مگر کیا واقعی تناﺅ کی وجہ سے ایسا ہوتا ہے؟

اور پھر یہ بھی سوال ہے کہ بال آخر کار قبل از وقت سفید کیوں ہونے لگتے ہیں حالانکہ بیشتر افراد کی ملازمت کسی حکمران کی طرح پرتناﺅ بھی نہیں ہوتی؟

اس کا جواب ہارورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ میں شائع ایک مضمون میں دیا گیا ہے ۔

مضمون کے مطابق درحقیقت تناﺅ سے بال کبھی بھی سیاہ سے سفید نہیں ہوتے، ایک بار جب بالوں کی جڑوں سے بال اگ جاتے ہیں تو اس کی رنگت طے ہوجاتی ہے اور وہ سیاہ، سرخ یا سنہری ہوسکتی ہے اور وہ سفید نہیں ہوتی۔

مگر عمر بڑھنے کے ساتھ بالوں کی جڑوں میں رنگ بنانے کا عمل پہلے جیسا فعال نہیں رہتا اور بالوں کی رنگت میں تبدیلی کا عمل قدرتی ہوتا ہے یعنی سیاہ بال گرگئے اور نیچے سے سفید بال نکل آئے۔

اس بات کے قوی امکانات ہوتے ہیں کہ 35 سال کی عمر کے بعد جو نئے بال اگتے ہیں ان میں سفیدی کی شرح غالب ہو اور اس آغاز کے لیے جینز کردار ادا کرتے ہیں۔

یعنی آسان الفاظ میں عمر کی چوتھی دہائی کے دوران اگر بال سفید ہونے لگتے ہیں تو بیشتر افراد میں یہ قبل از وقت نہیں بلکہ عمر کے لحاظ سے قدرتی عمل ہوتا ہے۔

تناﺅ کا شکار رہنا اگرچہ بالوں کو سفید تو نہیں کرتا مگر اس کے نتیجے میں ایک عام عارضہ ضرور لاحق ہوجاتا ہے جس سے بال عام معمول سے 3 گنا تیزی سے گرنے لگتے ہیں۔

ویسے فکرمند مت ہوں یہ بال دوبارہ اگ جاتے ہیں، تاہم درمیانی عمر میں اس عارضے کا شکار ہونے پر جب بال دوبارہ اگتے ہیں تو اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ اصل رنگت کی بجائے ان میں سفید رنگ غالب ہو۔

زیادہ تر افراد کے بال عمر بڑھنے سے ہی سفید ہوتے ہیں مگر کئی بار یہ سفیدی کسی عارضے کی جانب اشارہ بھی ہوتی ہے خصوصاً اگر یہ جوانی میں ہی سامنے آجئے۔

بالوں کی قبل از وقت سفیدی درج ذیل امراض کا عندیہ ہوسکتی ہے:

وٹامن بی 12 کی کمی

نیورو فائبروماٹوسیس، یہ ایک موروثی مرض ہوتا ہے جس میں رسولی اعصاب اور معدے میں ہڈیوں اور جلد کے ساتھ بڑھتی ہے۔

ایک اور موروثی مرض tuberous sclerosis بھی بالوں کی قبل از وقت سفیدی کا باعث بن سکتا ہے، اس مرض میں مختلف اعضا جیسے دماغ، دل، گردوں، آنکھوں اور جلد وغیرہ میں رسولی بننے لگتی ہے۔

تھائی رائیڈ امراض

ایک اور مرض vitiligo کے نتیجے میں بالوں کی جڑوں میں رنگت بنانے والے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے، یہ ایک آٹوامیون مرض ہے جس میں جسمانی مدافعتی نظام ہی ان خلیات پر حملہ آور ہوجاتا ہے۔

ایک اور مرض alopecia areata میں سر پر مختلف حصوں سے سیاہ بال اچانک گر جاتے ہیں اور اس کے نتیجے میں راتوں رات سفید بال نمودار ہوجاتے ہیں جو کہ ان سیاہ بالوں کے نیچے چھپے ہوتے ہیں۔

کچھ تحقیقی رپورٹس میں امراض قلب اور ہڈیوں کی کمزوری کو بھی بالوں کی قبل از وقت سفیدی سے جوڑا گیا ہے مگر اس کی وجہ تاحال واضح نہیں، ویسے تمباکو نوشی کے نتیجے میں بھی بالوں میں چاندی ابھر آنے کا امکان 4 گنا بڑھ جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں