کابل میں پاکستانی سفارتی عملہ ہراساں، افغان ناظم الامور دفترخارجہ طلب

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2019
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے افغان ناظم الامور کو طلب کرکے تشویش سے آگاہ کیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے افغان ناظم الامور کو طلب کرکے تشویش سے آگاہ کیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

کابل میں پاکستانی سفارتی عملے کے ساتھ بدتمیزی اور مسلسل ہراساں کرنے کے معاملے پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‘افغان ناظم الامور کو کابل میں پاکستان کے سفارت خانے اور ذیلی دفاتر کے سفارتی عملے کو درپیش حفاظتی اور سیکیورٹی خدشات پر شدید تحفظات کے اظہار کے لیے طلب کیا گیا’۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ‘افغان ناظم الامور کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے کے افسران اور عملے کو گزشتہ دو روز سے ہراساں کیا جارہا ہے، انہیں سڑکوں پر روکا جاتا ہے اور سفارت خانے کی طرف جاتے ہوئے گاڑیوں کو موٹر سائیکل سے بھی نشانہ بنایا گیا ہے’۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘افغان ناظم الامور کو یاد دہانی کروائی گئی کہ ویانا کنونش 1961 کے تحت سفارتی تحفظ حاصل ہے اور افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سفارتی مشن کے تمام اراکین کے تحفظ، سیکیورٹی اور آزادانہ نقل و حمل کو یقینی بنائے’۔

افغان ناظم الامور کو بتایا گیا کہ ‘افغان حکام کو سیکیورٹی کی خلاف ورزی اور ہراساں کرنے کے واقعات کی فوری تحقیقات کے لیے رابطہ کیا جائے اور اس معاملے پر رپورٹ پاکستانی حکومت کو بھی دی جائے’۔

دفتر خارجہ کے مطابق افغان ناظم الامور کو واضح کیا گیا کہ ‘افغان حکومت یقینی بنائے کہ سفارتی عملے کے ساتھ مستقبل میں اس طرح کے ناخوش گوار واقعات پیش نہ آئیں’۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کے اہلکار اور افسران جیسے ہی سفارت خانے سے باہر نکلتے ہیں تو افغان خفیہ ایجنسی کے اہلکار ان کا تعاقب کرتے ہیں اور سڑک پر روکا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی اور بدکلامی کی جاتی ہے اور یہ سلسلہ گھر سے لے کر سفارت خانے اور واپسی کے دوران راستے میں کیا جا رہا ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے افغان وزارت خارجہ کو ساری صورت حال سے آگاہ کیا جاتا رہا لیکن ہراساں کرنے کا سلسلہ تھمنے کے بجائے مزید تیز ہو رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں