بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے متعدد دفاتر پر 'سی بی آئی' کے چھاپے

16 نومبر 2019
بنگلورو میں تین مقامات اور نئی دہلی میں ایک مقام پر چھاپہ مارا گیا اور تلاشی لی گئی، ایمنسٹی انٹرنیشنل — فوٹو: این ڈی ٹی وی
بنگلورو میں تین مقامات اور نئی دہلی میں ایک مقام پر چھاپہ مارا گیا اور تلاشی لی گئی، ایمنسٹی انٹرنیشنل — فوٹو: این ڈی ٹی وی

انسانی حقوق کے عالمی گروپ 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' کے بھارت میں متعدد دفاتر پر سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے غیر ملکی فنڈنگ کے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر چھاپے مارے ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں ان چھاپوں کے حوالے سے کہا کہ بنگلورو میں تین مقامات اور نئی دہلی میں ایک مقام پر چھاپہ مارا گیا اور تلاشی لی گئی۔

سی بی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ 'ادارے نے وزارت داخلہ کی شکایت پر ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ، انڈینز فار ایمنسٹی انٹرنیشنل ٹرسٹ، ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور دیگر کے خلاف 5 نومبر کو مقدمہ درج کیا تھا۔'

بیان میں کہا گیا کہ 'شکایت میں ان تنظیموں پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ کے ذریعے ایمنسٹی انٹرنیشنل برطانیہ سے مالی تعاون حاصل کرکے فارن کنٹریبیوشن (ریگولیشن) ایکٹ 2010 اور آئی پی سی کی شقوں کی خلاف ورزی کی۔'

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ساتھ ’دہشتگرد تنظیم‘ جیسا سلوک

سی بی آئی کا کہنا تھا کہ 'ایف سی آر اے کے تحت پیشگی اندراج کی درخواست مسترد کیے جانے کے باوجود ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور دیگر ٹرسٹ نے بیرون ملک سے فنڈز وصول کیے۔'

سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے بیان پر ردعمل میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ اسے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنے پر ہدف بنایا جارہا ہے۔

اپنے بیان میں گروپ نے کہا کہ 'گزشتہ ایک سال سے ایمنسٹی انڈیا جب بھی ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھاتی ہے اسے ہر بار کسی نہ کسی طریقے سے ہراساں کیا جاتا ہے۔'

مزید پڑھیں: بھارت میں رواں برس نفرت انگیزی میں خطرناک اضافہ ہوا، ایمنسٹی انٹرنیشنل

بیان میں کہا گیا کہ 'ایمنسٹی انڈیا بھارتی اور بین الاقوامی قوانین پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے کام کر رہی ہے اور بھارت میں بھی دنیا کے دیگر حصوں کی طرح گروپ انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھا رہا ہے۔'

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں