پاکستان، افریقی ممالک کے ساتھ سیکیورٹی تعاون بڑھانا چاہتا ہے، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2019
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افریقہ اپنی صلاحیتوں سے مکمل استفادہ نہیں کررہا—فوٹو: پی ٹی وی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افریقہ اپنی صلاحیتوں سے مکمل استفادہ نہیں کررہا—فوٹو: پی ٹی وی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت خطے کی سیکیورٹی کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، افریقی ممالک کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے اور اسی مقصد کے حصول کے لیے اسلام آباد میں 700 سے زائد سفارتی اہلکار تربیت حاصل کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں سفیروں کی دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افریقہ مستقبل کا برصغیر ثابت ہوگا۔

اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے بیشتر مسائل نوعیت کے اعتبار سے یکساں ہیں اور دونوں ہی ممالک منی لانڈرنگ سے متاثرہ ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے افریقی ممالک کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔

صدر مملک نے کہا کہ جب سے حکومت اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے افریقی ممالک کے ساتھ روابط کے فقدان کو دور کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور اس کے مثبت پیش رفت بھی سامنے آئی۔

مزید پڑھیں: الجزائر : بدعنوانی کے الزام میں 5 ارب پتی گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ افریقہ کے ساتھ سفارتی عملے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا کیونکہ پاکستان کے افریقہ سے امن اور دیگر شبعوں میں تاریخی تعلقات رہے۔

انہوں نے کہا کہ افریقہ میں امن قائم کرنے میں پاکستان کا اہم کردار رہا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ’ملک میں دہشت گردی اور سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر دنیا نے پاکستان کو نظر انداز کیا لیکن اب سیاسی اور سماجی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ ہی پاکستان عالمی سطح پر اپنا تشخص بنا رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ’ملکی معیشت میں گزشتہ چند ہفتوں سے بہتری آئی ہے، جوں جوں پاکستان کی معیشت پھیل رہی ہے مزید مواقع پیدا ہور ہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی طرح افریقہ بھی منی لانڈرنگ جیسے مسائل سے دور ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اقتصادی سطح پر افریقہ کے ساتھ یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ تعلقات ہیں‘۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے ملک میں تین بڑے مسائل غربت، تعلیم اور خوارک پر روشنی ڈالی اور یہ ہی مسائل افریقی ممالک کو بھی درپیش ہیں‘۔

انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے تینوں مسائل کے تدارک کے لیے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے لیکن پڑوسی ملک (بھارت) نے خطے میں تینوں مسائل پر ہماری ترجیحات کو اہمیت نہیں دی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنے مقصد سے پسپائی اختیار کرلیں گے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان جیسے ملک میں امن کا قیام انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانوں کو ملکی تجارت اور سیاحت کو مد منظر رکھنا ہوگا۔

افریقی ممالک کے ساتھ ویزے میں آسانیاں پیدا کررہے ہیں, وزیر خارجہ

علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ اسلام آباد میں 700 سے زائد سفارتی اہلکار تربیت حاصل کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افریقہ کا 2 ٹریلین ڈالر سے زائد جی ڈی پی ہے جہاں شرح نمو میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی نشاندہی کی کہ افریقہ اپنی صلاحیتوں سے مکمل استفادہ نہیں کررہا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے سیکیورٹی اہلکاروں نے افریقہ میں قیام امن کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں: افریقی ممالک میں طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 700 سے متجاوز

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے افریقی ممالک کے ساتھ سیاسی تعلقات ہیں اور ماضی میں افریقی ممالک کو نو آبادیاتی نظام سے آزادی حاصل کرنے میں پاکستان کا کردار رہا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا افریقی ممالک کے ساتھ عسکری و تجارتی روابط اور تعاون کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے افریقی ممالک سے حکومتی اور عوامی رابطوں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ افریقی ممالک کے ساتھ ویزے میں آسانیاں پیدا کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں