وزیراعظم کی 5 دسمبر کو سندھ کی مختلف جماعتوں سے ملاقات ہوگی، شاہ محمود

اپ ڈیٹ 02 دسمبر 2019
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کی نشست سود مند رہی—فوٹو:ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کی نشست سود مند رہی—فوٹو:ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان 5 دسمبر کو اسلام آباد میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سمیت سندھ سے تعلق رکھنے والی دیگر سیاسی جماعتوں سے ملاقات کریں گے۔

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم مشکور ہیں کہ ایم کیو ایم نے ہر وقت ہمارا ساتھ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم سب جانتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے مشکل حالات میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی، اس وقت ملک کو اندرونی اور معاشی چیلنجز کا سامنا تھا جو کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے’۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کا حکومت سازی کیلئے تحریری معاہدے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ‘ملکی معیشت بحرانوں سے نکل کر استحکام کی جانب گامزن ہے، خوش آئند بات ہے کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی سوچ ملتی جلتی ہے’۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘کراچی سیاسی حوالے سے میچور شہر ہے اور جب حقائق ان کے سامنے رکھے جاتے ہیں تو وہ دو جمع دو چار ہوتے ہیں پانچ نہیں ہوتے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے کھل کر ساری چیزوں کا جائزہ لیا ہے اور ایک نتیجے پر پہنچے ہیں اور خوش آئند بات یہ ہے کہ ان کا اور ہمارا تجزیہ وسیع پیمانے پر ملتا جلتا اور قریب تر ہے’۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘وزیراعظم نے ایم کیو ایم اور سندھ میں اپوزیشن میں بیٹھے ہمارے اتحادی اور مرکز میں ہمارے ساتھ تعاون کرنے والوں کے ساتھ 5 دسمبر کو ایک نشست کی دعوت دی ہے جس کے لیے آج آپس میں بیٹھ کر تبادلہ خیال کیا ہے تاکہ وہ نشست سیر حاصل ہو’۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے کراچی اور سندھ کے معاملات پر پہلے سے زیادہ آگاہی حاصل ہوئی اور آج کی جو نشست ہوئی اس کو دیکھتے ہوئے اسلام آباد میں جو نشست ہوگی یقین ہے کہ وہ سود مند ثابت ہوگی’۔

سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترامیم کے حکم کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘ہم قانون سازی کے لیے پابند ہیں، ہم نے بصد احترام قبول کیا ہے، ہمیں آئین کا دائرہ اختیار اور وزیراعظم کے اختیارات پر کل بھی واضح تھے اور آج بھی واضح تھے’۔

یہ بھی پڑھیں:‘تحریک انصاف اور ایم کیو ایم اگلا الیکشن اکٹھے لڑیں گے‘

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘وزیراعظم نے جو قدم اٹھائے وہ ایگزیکٹو کے اختیار اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اٹھائے اور اگر اس پر مزید کوئی ابہام ہے تو ان کو دور کرنے کے لیے ہم آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں’۔

تعاون کے سفر کی رفتار تیز کریں گے، خالد مقبول صدیقی

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ‘اہم قومی معاملات اور مفادات کے حوالے سے ایم کیو ایم کی پالیسی بڑی واضح ہے، غیر مشروط تعاون کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘گزشتہ 11 سال سے سندھ کے خاص طور پر شہری علاقے معاشی دہشت گردی کا شکار ہیں اور اخلاقی، سیاسی اور قانونی ہر طرح کی فوری مدد کی ضرورت ہے’۔

مزید پڑھیں:عمران خان سے ملاقات کیلئے ایم کیو ایم کا وفد اسلام آباد روانہ

ایم کیو ایم کے کنوینر نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘کچھ مطالبے ہم نے آپ کے سامنے رکھے تھے جس پر آپ لوگ کام بھی کر رہے ہیں لیکن اس کی رفتار اتنی سست ہے کہ بعض اوقات اس پر عمل درآمد ہوتا ہوا نظر نہیں آتا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم جمہوریت اور جمہوری حکومتوں کے ساتھ کھڑے ہیں، صرف درخواست یہ ہے کہ جمہوی حکومتیں بھی سندھ کے شہری علاقوں کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے اتنی ہی توجہ دیں جس کے یہ حق دار ہیں’۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ‘ہم ساتھ چلتے رہیں گے اور اپنے تعاون کے سفر کو نہ صرف بڑھائیں گے بلکہ اس کی رفتار کو بھی تیز کریں گے’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں