برطانیہ میں ایک بھارتی نژاد ڈاکٹر کو خواتین مریضاﺅں کے غیر ضروری طبی معائنے کے بہانے جنسی استحصال کا نشانہ بنانے پر قید کی سزا کا سامنا ہے۔

برطانوی روزنامے دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر منیش شاہ نے ہولی وڈ اسٹار انجیلینا جولی اور برطانوی اداکارہ جیڈ گوڈے کے کیسز کو استعمال کرکے 17 سال کی عمر تک کی مریضاﺅں کو کینسر کے خطرے سے ڈرا کر نشانہ بنایا۔

عدالت میں بتایا گیا کہ مئی 2009 سے جون 2013 کے دوران ڈاکٹر نے 6 مریضاﺅں کو مشرقی لندن کے ایک علاقے روم فورڈ میں موجود طبی مرکز میں نشانہ بنایا۔

50 سالہ ڈاکٹر نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ 'حفاظتی دوا' کی آزمائش کررہے تھے مگر عدالتی مقدمے میں انہیں 25 جنسی جرائم میں مجرم پایا گیا۔

جیوری نے ڈاکٹر کو آگاہ کیا کہ وہ پہلے ہی 17 دیگر خواتین کے ایسے الزامات میں سزا پاچکے ہیں اور اب ان کے ہاتھوں متاثرہ خواتین کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

جج نے ان تمام جرائم پر سزا سنانے کا فیصلہ 7 فروری تک کے لیے موخر کردیا۔

پراسیکیوٹر کیٹ بیکس نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر منیش کینسر کے حوالے سے خواتین کے ڈر سے فائدہ اٹھا کر غیرضروری طبی معائنے کی اجازت حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے مگر مناسب طور پر معلومات فراہم نہیں کرتے۔

کچھ متاثرہ خواتین اس یے بھی ہدف بنی کیونکہ ان کی عمر بہت کم تھی یا اس مرض کی تاریخ ان کے خاندان میں موجود تھی۔

کیٹ بیک کا کہنا تھا 'خوف اور طبی خدشات کا سہارا لے کر ڈاکٹر نے اپنے مقاصد کے لیے ان خواتین کا استحصال کیا'۔

ڈاکٹر نے انجلینا جولی کی جانب سے بریسٹ کینسر سے بچاﺅ کے لیے حفاظتی طور پر سینے کے آپریشن کرانے کی خبر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خواتین سے کہا کہ کیا وہ ان کی چھاتیوں کا معائنہ کرسکتا ہے۔

ڈاکٹر نے برطانوی اداکارہ کا بھی ذکر کیا جس کا انتقال cervical کینسر کی وجہ سے ہوا اور ایک خاتون کو کہا کہ یہ طبی معائنہ ان کے اپنے مفاد میں ہے۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم جنسی رجحانات کا حامل رکھتا تھا اور مریضاﺅں کو کو بوسے اور گلے ملتا تھا۔

اسی طرح ایک بار معائنے کے دوران ایک مریضہ کو برہنہ ہی چھوڑ دیا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے اس حوالے سے برطانوی محکمہ صحت کے اصول و ضوابط کی بھی خلاف ورزی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں