بپن روات بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف تعینات

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2019
وزیر اعظم نریندر مودی نے بپن روات کی بطور آرمی چیف ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل انہیں چیف آف ڈیفنس اسٹاف تعینات کیا— فائل فوٹو: اے پی
وزیر اعظم نریندر مودی نے بپن روات کی بطور آرمی چیف ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل انہیں چیف آف ڈیفنس اسٹاف تعینات کیا— فائل فوٹو: اے پی

نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جنرل بپن روات کی بطور آرمی چیف ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل ہی انہیں بھارت کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) تعینات کردیا۔

بھارتی اخبار دی ہندو نےرپورٹ میں وزارت دفاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 'حکومت نے جنرل بپن روات کو سی ڈی ایس تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق 31 دسمبر 2019 سے ہوگا اور آئندہ وہ بطور سی ڈی ایس خدمات انجام دیں گے'۔

جنرل بپن روات اپنے 3 سال کی مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد 31 دسمبر کو ریٹائر ہورہے تھے تاہم اب وہ سی ڈی ایس کا عہدہ سنبھالیں گے۔

واضح رہے کہ وائس چیف آف آرمی لیفٹیننٹ جنرل ایم ایم ناراوانے بھارت کے 28ویں چیف آف آرمی اسٹاف تعینات ہوں گے۔

دسمبر 2015 میں نریندر مودی کی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل پراوین بخشی اور لیفٹیننٹ جنرل پی ایم حارث کو نظر انداز کرتے ہوئے جنرل بپن روات کو آرمی چیف کے عہدے پر تعینات کیا تھا جبکہ اب یہ دونوں افسران ریٹائر ہوچکے ہیں۔

28 دسمبر کو جاری ہونے والے سرکاری گزٹ کے مطابق سی ڈی ایس کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر 65 سال طے ہے تاہم اس عہدے کی مدت ملازت بیان نہیں کی گئی۔

سروس سربراہان کی مدت ملازت 3 سال یا 62 سال عمر ہے اور یہ پہلے سے طے شدہ ہے جبکہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جب تک حکومت سی ڈی ایس کی مدت ملازمت طے نہیں کرتی تب تک جنرل بپن راوت کی بطور سی ڈی ایس مدت ملازمت ان کی بطور آرمی چیف مدت ملازمت سے طویل بھی ہوسکتی ہے کیونکہ وہ 62 سال کی عمر تک نہیں پہنچے ہیں۔

گزشتہ ہفتے یونین کابینہ نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا عہدہ بنانے کی منظوری دی تھی جو 4 اسٹار جنرل ہوں گے اور پرنسپل ملٹری ایڈوائزر برائے وزیر دفاع اور چیف آف اسٹاف کمیٹی کے مستقل چیئرمین کے طور پر کام کریں گے۔

سی ڈی ایس وزارت دفاع میں نئے قائم ہونے والے محکمہ فوجی امور کی سربراہی کریں گے اور حکومت کے سیکریٹری کے طور پر بھی کام کریں گے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 31 دسمبر 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں