ایران نے بحری جہاز قبضے میں لے کر 16 ملائیشین باشندوں کو گرفتار کرلیا

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2019
ابو موسیٰ جزیرے کے نزدیک 13 لاکھ لیٹر اسمگل شدہ تیل سے لیس بغیر نام والے جہاز کو قبضے میں لیا گیا — فائل فوٹو/اے ایف پی
ابو موسیٰ جزیرے کے نزدیک 13 لاکھ لیٹر اسمگل شدہ تیل سے لیس بغیر نام والے جہاز کو قبضے میں لیا گیا — فائل فوٹو/اے ایف پی

تہران: ایران کی پاسداران انقلاب کے محافظوں نے تیل کی اسمگلنگ کے شبے میں ایک بحری جہاز قبضے میں لے کر 16 ملائیشین باشندوں کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کی ویب سائٹ کے مطابق محافظوں نے ابو موسیٰ جزیرے سے 15 ناٹیکل میل کی دوری پر 13 لاکھ لیٹر اسمگل شدہ تیل سے لیس بغیر نام کے جہاز کو قبضے میں لے لیا۔

پاسداران انقلاب کے خطے کے نیول کمانڈر بریگیڈیئر جنرل علی اوزمائی کا کہنا تھا کہ 'جہاز کے عملے کے 16 افراد جو ملائیشیا کے باشندے ہیں، انہیں بھی گرفتار کیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: ایران: تیل کی قیمت بڑھانے پر احتجاج کے دوران پولیس اہلکار، شہری ہلاک

واضح رہے کہ ابو موسیٰ خلیجی جنوب کے ان 3 جزیروں میں سے ایک ہے جس پر ایران کا کنٹرول ہے تاہم اس کا دعویٰ متحدہ عرب امارات کرتا ہے۔

ستمبر کے مہینے میں ایران نے آبنائے ہرمز سے ایک کشتی کو قبضے میں لے کر 12 فلپائنی عملے کو تیل کی اسمگلنگ کے شبہ میں گرفتار کیا تھا۔

اس سے قبل 14 جولائی کو پاسداران انقلاب نے ایک 'غیر ملکی ٹینکر' کو سمندر کی خلیجی حدود سے تیل کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: مظاہرین نے آئل فیلڈ سے تیل کی ترسیل روک دی

31 جولائی کو ایران نے ایک اور کشتی کو قبضے میں لیا تھا جس میں 7 غیر ملکی عملہ موجود تھا تاہم انہوں نے اس کی شناخت ظاہر نہیں کی تھی۔

واضح رہے کہ خلیجی ریاستوں میں رواں سال کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ امریکا نے 2018 میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ختم کرتے ہوئے اس کے خلاف دباؤ بڑھانے کی مہم کا آغاز کر رکھا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں