’گینگ ریپ‘ کا ڈراما رچانے پر 19 سالہ لڑکی کو سزا کا سامنا

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2019
سیکیورٹی کے پیش نظر لڑکی کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی کے پیش نظر لڑکی کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

مشرق وسطیٰ کے جزیرہ نما ملک قبرص کی ایک عدالت نے 19 سالہ برطانوی لڑکی کو ’گینگ ریپ‘ کا ڈرامہ رچانے کا مجرم قرار دے دیا۔

قبرص کی عدالت نے جس لڑکی کو ’گینگ ریپ‘ کا ڈراما رچانے کا مجرم قرار دیا ہے اسے قبرص کی پولیس نے رواں برس جولائی میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب انہوں نے ’گینگ ریپ‘ کے واقعے سے انکار کیا تھا۔

اس سے قبل مذکورہ لڑکی نے قبرص میں ’گینگ ریپ‘ کی شکایت درج کرواتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ سیاحتی مقام ’آیا ناپا‘ پر12 اسرائیلی لڑکوں نے ان کے ساتھ زبردستی کی۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں اے ایف پی اور رائٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لڑکی نے اگرچہ پہلی بار ’گینگ ریپ‘ کی رپورٹ درج کروائی تھی، تاہم بعد ازاں لڑکی نے پولیس تھانے جا کر بتایا تھا کہ ان کے ساتھ ’گینگ ریپ‘ نہیں ہوا۔

رپورٹ کے مطابق لڑکی کی جانب سے ’گینگ ریپ‘ کے انکار کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کرکے ان کا پاسپورٹ ضبط کرلیا تھا اور ان کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیا تھا۔

لڑکی کو سزا سنائے جانے کے خلاف سماجی رہنماؤں نے مظاہرے بھی کیے—فوٹو: سی این این
لڑکی کو سزا سنائے جانے کے خلاف سماجی رہنماؤں نے مظاہرے بھی کیے—فوٹو: سی این این

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس کو دوران تفتیش معلوم ہوا کہ لڑکی نے رضامندی کے ساتھ ایک لڑکے کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔

عدالت میں لڑکی کی جانب سے قبرص کے دورے اور ان کی جانب سے سیاحتی مقامات کے دورے کی تفصیلات بھی جمع کرائی گئیں اور عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے ثبوتوں کی بناء پر لڑکی کو ’گینگ ریپ‘ کا ڈراما رچانے کا مجرم قرار دیا۔

عدالت نے آئندہ ماہ 7 جنوری تک لڑکی کو پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے اعلان کیا کہ لڑکی کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی۔

لڑکی کو ممکنہ طور جھوٹ بولنے اور ’گینگ ریپ‘ کا ڈراما رچانے پر ایک سال قید اور پاکستانی ڈھائی لاکھ روپے تک جرمانہ سنائے جانے کا امکان ہے۔

دوسری جانب لڑکی کے وکلا قبرص کی عدالت کے فیصلے کو یک طرفا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی مؤکلا کو مناسب قانونی مدد فراہم نہیں کی گئی۔

رائٹرز نے مذکورہ کیس کے حوالے سے بتایا کہ گرفتار کی گئی 19 سالہ برطانوی لڑکی نے ’گینگ ریپ‘ کے مؤقف سے اس وقت انکار کیا تھا جب ان کی چند ویڈیوز سامنے آئی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانوی لڑکی نے قبرص کے دورے کے دوران ایک اسرائیلی لڑکے کے ساتھ رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے اور جب وہ دونوں کمرے میں تھے تو اسرائیلی لڑکے کے مزید دوست بھی آگئے۔

لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں دیگر 12 اسرائیلی لڑکوں نے ’گینگ ریپ‘ کا نشانہ بنایا اور جس وقت واقعہ پیش آیا اس وقت لڑکی کی عمر 18 برس جب کہ لڑکوں کی عمریں 15 سے 18 کے درمیان تھیں۔

لڑکی نے واقعہ پیش آنے کے بعد پولیس میں ’گینگ ریپ‘ کی رپورٹ درج کروائی تھی، تاہم بعد ازاں مذکورہ واقعے کی اسرائیلی لڑکوں نے ویڈیوز جاری کیں جن میں الزام لگانے والی لڑکوں کو لڑکوں کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

لڑکی کو قبرص کی عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد برطانوی حکومت نے ریاستی سطح پر متاثرہ لڑکی کی مدد فراہم کرنے کے اقدامات کرلیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Faizan Dec 31, 2019 04:53pm
Jazeera numa???? Wo jazeera hi he