حکومتی افسران ذمہ داری کے ساتھ سوشل میڈیا استعمال کریں، معاون خصوصی

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2020
الیکٹرونک میڈیا نے ایک دہائی قبل اپنا عروج دیکھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
الیکٹرونک میڈیا نے ایک دہائی قبل اپنا عروج دیکھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سوشل میڈیا، الیکٹرونک میڈیا کی جگہ لے رہا ہے اور حکومتی افسران کو تبدیل ہوتے منظر نامے کو قبول کرنا چاہیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انفارمیشن سروسز اکیڈمی (آئی ایس اے) میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ الیکٹرونک میڈیا نے ایک دہائی قبل اپنا عروج دیکھا لیکن اب تیزی سے پھیلتا سوشل میڈیا اسکرینز پر چھا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا دن کے 24 گھنٹے، ہفتوں کے ساتوں دن خبروں کی آمد کی صورتحال میں انفارمیشن افسران کا کردار انتہائی اہم ہوگیا ہے تاکہ عوام کے لیے اہم پالیسیوں اور سرگرمیوں کی معلومات کی ترویج کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: 'سرکاری افسران مستقبل میں واٹس ایپ کا استعمال نہیں کرسکیں گے'

انہوں نے مزید کہا کہ ’موجودہ دور سوشل میڈیا کا ہے جو خبروں اور معلومات کی ترویج میں معاون ہے اور یہ صورتحال جعلی اور توڑ مروڑ کر بنائی گئی خبروں کے پھیلاؤ کی جانب بڑھ رہی ہے جس کو روکنا ضروری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج کے جدید دور میں میڈیا کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ لوگوں کو ملک دشمنوں کی جانب سے شروع کی گئی ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار کو سمجھنا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وجہ سے میڈیا کارکنان کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ جدید دور کے تقاضوں کو پورا کیا جاسکے کیونکہ صحافیوں کے ہاتھ میں قلم کی طاقت موجود ہے، لیکن میڈیا کو مزید ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتشار پسندی اور قیاس آرائیوں سے دور رہنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا میڈیا کے مسائل حل کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہائی ریٹنگ کی دوڑ میں صحافت قیاس آرائیوں پر کی جاتی ہے اور یہ ہی طریقہ کار اینکرز بھی اپناتے ہیں کیوں کہ ان کی تنخواہیں ناظرین کی ریٹنگ سے منسلک ہے جسے روکنا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم تعمیری تنقید کی حمایت کریں گے جو مسائل کے حل کی طرف لے جائے تاکہ قومی مسائل کے حل کے متبادل طریقے سمجھنے کے لیے ہم میڈیا کی جانب دیکھیں‘۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات پر جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ایسا فریم ورک تشکیل دینے کی ذمہ داری دی ہے جس کے تحت صحافی پیشہ ورانہ طریقے سے کام کر سکیں۔

انہوں نے انفارمیشن سروسز اکیڈمی کے سینئر حکام کو ہدایت کی کہ ملک کے متعدد جامعات کے شعبہ ابلاغ کے طلبہ سے رابطے کیے جائیں تاکہ انہیں قومی اہمیت کے مسائل سمجھائے جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’حکومت میڈیا کے لیے کوئی بجٹ نہیں دے سکے گی‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’طلبہ اور صحافیوں کو قومی سلامتی سے منسلک معاملات کا ادراک کرنا چاہیے جو وقت کی اہم ضرورت ہے‘۔

مذکورہ تقریب میں انفارمیشن سیکریٹری زاہدہ پروین، آئی ایس اے کے ڈائریکٹر جنرل ظہور برلاس اور ڈی ڈی جی ثمینہ فرزین نے شرکت کی۔


یہ خبر 4 جنوری 20209 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں