شام میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ

جنیوا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی میں تقریبا ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ شام میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہے، جبکہ یو این نے ایک ماہ پہلے کہا تھا کہ شام میں لڑائی میں تقریبا 93,000 افراد ہلاک ہوئے۔
لیکن جمعرات کو بان کی مون نے کہا کہ شام میں خانہ جنگی کے دوران ایک لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں یا ہمسائیہ ملکوں میں پناہ لیئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اسے ہر حال میں ختم کرنا ہو گا اور دونوں فریقین کوعسکری اور پر تشدد کاروائیاں بند کرنی ہو نگی۔
بان کی مون نے کہا کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے امن کانفرنس کا انعقاد ضروری ہے۔
تاہم شامی اپوزیشن گروپ کے درمیان تقسیم اور صدر بشارالاسد کی طرف سے سفارتی رکاوٹوں نے نئی میٹنگ کے انعقاد کو روک دیا ہے۔
شامی قومی اتحاد کے صدر احمد جربا نیو یارک میں موجود ہیں، اور انہوں نے جمعہ کے روز یو این سیکیورٹی کونسل کے وفد کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے سلسلے میں جمعرات کے روز جان کیری سے بات چیت کی۔
کیری نے کہا کہ ہم تمام کو امن بات چیت کیلئے کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کا فوجی حل نہیں بلکہ صرف سیاسی حل ہے۔
انہوں نے بدھ کے روز روس کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا تھا کہ تمام قیادت کو میز پر لانے کی ضرورت ہو گی۔