الیکشن کمیشن کے اہم عہدوں پر اراکین کے تقرر کیلئے بیٹھک

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2020
ای سی پی اراکین کے تقرر کے لیے ناموں کو حتمی شکل دینے کے لیے دوبارہ اجلاس ہوگا —فائل فوٹو: اے ایف پی
ای سی پی اراکین کے تقرر کے لیے ناموں کو حتمی شکل دینے کے لیے دوبارہ اجلاس ہوگا —فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کی خالی نشست کے لیے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو 3 نامزدگیوں کی نئی فہرست بھیجنے کے کچھ روز بعد اپوزیشن نے سابق نامزدگیوں میں معمولی ترمیم کے ساتھ فہرست کو دوبارہ ارسال کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن کی 3 ناموں کی فہرست میں واحد تبدیلی سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کی جگہ سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کو شامل کرنا ہے۔

اس کے علاوہ دیگر 2 نام تبدیل نہیں کیے گئے اور وہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے بھائی ناصر محمود کھوسہ اور سابق وفاقی سیکریٹری اخلاق احمد تارڑ کے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے چیف الیکشن کمشنر کیلئے دوبارہ 3 نام تجویز کر دیے

ڈان کے پاس دستیاب قائد حزب اختلاف کے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ 'آئین کے آرٹیکل 213 (2-اے) کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے 25 ستمبر 2019 کو میں نے جس عمل کا آغاز کیا تھا بدقسمتی سے وہ غیر ضروری، غیرمعمولی تاخیر کا شکار ہے اور ابھی تک اتفاق رائے نہیں ہوسکا، اگرچہ آپ کا تجویز کردہ نظرثانی شدہ پینل زیر غور ہے، اسی دوران میری آپ سے درخواست ہوگی کہ نامزدگیوں کی اس فہرست پر غور کریں جن میں مشاورت کے عمل کے آغاز کے بعد اصل نامزدگیوں کی حیثیت کو دیکھتے ہوئے تبدیلی کی گئی'۔

اپوزیشن لیڈر کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو تجویز دی گئی تھی کہ وہ ای سی پی اراکین کے تقرر سے متعلق اپنے سابق خطوط میں تذکرہ کیے گئے سپریم کورٹ کے پابند فیصلوں کے ساتھ آگے بڑھیں۔

علاوہ ازیں ای سی پی اراکین کے تقرر پر قائم پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز ہوا، جہاں اراکین سے لندن سے آئی اپوزیشن کی ترمیم شدہ فہرست کا تبادلہ کیا گیا، جس کے بعد یہ کمیٹی سی ای سی کے تقرر پر حتمی فیصلے کے لیے آج (منگل کو) پھر ملاقات کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی پی اراکین کا معاملہ: پارلیمانی پینل ڈیڈلاک توڑنے میں ناکام

اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ 'ہم قریبی اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں'، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ سابق سیکریٹری ریلوے سکندر سلطان راجا کو الیکشن باڈی کی اعلیٰ نشست کے لیے مقرر کیا جائے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے سی ای سی کے لیے نام صرف قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تجویز کیے کیونکہ یہ بات یقینی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا انتخاب حکومتی فہرست سے ہونا ہے جبکہ دیگر دو اراکین اپوزیشن کی فہرست سے تقرر کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نثار درانی اور شاہ محمود جتوئی کو ممکنہ طور پر ای سی پی سندھ اور بلوچستان سے اراکین بنایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں