عدنان سمیع کا بھارت کے اعلیٰ ایوارڈ کی خاطر والد کے کردار سے لاتعلقی کا اظہار

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2020
عدنان سمیع خان کو بھارت نے 2016 میں شہریت دی تھی—فوٹو: ٹوئٹر
عدنان سمیع خان کو بھارت نے 2016 میں شہریت دی تھی—فوٹو: ٹوئٹر

پاکستانی شہریت چھوڑ کر بھارتی قومیت اختیار کرنے والے گلوکار و موسیقار عدنان سمیع خان نے ہندوستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ پدما شری کے لیے اپنے والد کے فوجی کردار سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔

عدنان سمیع خان نے اپنے والد اور پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے سابق پائلٹ ارشد سمیع کے کردار اور خدمات سے لاتعلقی کا اظہار، بھارت میں خود پر کی جانے والی تنقید کے بعد کیا۔

عدنان سمیع خان کو بھارت میں اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب بھارتی حکومت نے انہیں 71 ویں یوم جمہوریہ پر 26 جنوری 2020 کو اعلیٰ ترین ایوارڈ ’پدما شری‘ دینے کا اعلان کیا۔

بھارتی حکومت نے 26 جنوری کو مجموعی طور پر 118 ملکی و غیر ملکی شخصیات کو اس ایوارڈ سے نوازا اور جن افراد کو نوازا گیا ان میں موسیقار عدنان سمیع خان بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عدنان سمیع خان نے کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا

عدنان سمیع خان کو بھارتی حکومت نے موسیقی میں ان کی خدمات کے پیش نظر اس ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان کیا۔

بھارتی حکومت کی جانب سے عدنان سمیع خان کو ایوارڈ دینے کے اعلان کے بعد ہی ان پر تنقید کی جانے لگی اور کئی لوگوں نے کہا کہ انہیں مودی سرکار کی چمچا گیری کرنے پر ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔

جہاں عدنان سمیع پر بھارتی عوام نے تنقید کی وہیں ان پر شوبز شخصیات سمیت سیاسی شخصیات نے بھی تنقید کی اور ان پر سب سے زیادہ تنقید اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کی جانب سے کی گئی۔

عدنان سمیع کے مطابق کیریئر کے 34 میں سے 20 سال بھارت کو دیے—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
عدنان سمیع کے مطابق کیریئر کے 34 میں سے 20 سال بھارت کو دیے—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

کانگریس کے ترجمان ویرشیر گل نے عدنان سمیع کو پدما شری ایوارڈ دینے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ موسیقار کو چمچا گیری کرنے پر ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔

ویرشیر گل نے اگرچہ متعدد بھارتی اخبارات اور ویب سائٹس سے بات کرتے ہوئے عدنان سمیع پر تنقید کی تاہم انہوں نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت نے ایک پاکستانی فوجی کے بیٹے کو تو ایوارڈ دیا مگر حکومت نے ایک مسلمان بھارتی فوجی کو ایوارڈ تو دور کی بات اسے شہریت سے ہی خارج کردیا۔

ویرشیر گل نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے دسمبر 2019 میں بنائے گئے متنازع شہریت قانون کے تحت پاکستان کے خلاف لڑی جانے والی کارگل جنگ میں بھارتی فوج میں خدمات دینے والے مسلمان فوجی کو شہریت سے ہی خارج کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ثناء اللہ نامی مسلمان فوجی نے بھارت کی جانب سے پاکستانی فوج کے خلاف جنگ لڑی تھی مگر نریندر مودی کے متنازع شہریت قانون کے تحت ان کی شہریت ختم کردی گئی۔

کانگریس ترجمان کا کہنا تھا کہ جہاں مودی سرکار نے اپنی ہی مسلمان فوجی کی شہریت ختم کی وہیں حکومت نے بھارت پر گولا باری کرنے والے سابق پاکستانی فوجی کے بیٹے کو پدما شری ایوارڈ سے نوازا۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی شہریت حاصل کرنے والے عدنان سمیع خان پاکستان کے سابق جنگی پائلٹ کے بیٹے ہیں جنہوں نے 1965 میں بھارت پر گولاباری کی تھی۔

کانگریس ترجمان کے بیان کے بعد عدنان سمیع خان پر تنقید مزید بڑھ گئی اور انہیں طرح طرح کے طعنے دیے جانے لگے۔

خود پر پدما شری کے لیے ہونے والی تنقید کے بعد عدنان سمیع خان نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ سے بات کرتے ہوئے اپنے بہادر والد کے کردار سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

عدنان سمیع خان نے بی بی سی مراٹھی سے بات کے دوران اعتراف کیا کہ ان کے والد 1965 میں پاکستانی فوج کی جانب سے بھارت کے خلاف جنگ لڑ چکے ہیں اور انہوں نے اپنا فرض ادا کیا۔

عدنان سمیع خان کا کہنا تھا کہ ان کے والد سچے فوجی تھے اور اپنے ملک کی حفاظت کرنا ان کا فرض تھا۔

اگرچہ عدنان سمیع خان نے اپنے والد کی تعریف کی تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان کا اپنے والد کے کردار سے کوئی تعلق نہیں اور انہیں ان کے والد کے کام کی وجہ سے ایوارڈ سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔

عدنان سمیع خان نے دلیل دی کہ جیسے ان کے طرز عمل اور کارناموں کا ان کے والد سے کوئی تعلق نہیں، اسی طرح ان کے والد کے فرائض اور کارناموں کا بھی ان سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے اور انہیں پدما شری ایوارڈ سے محروم رکھنا ناانصافی ہے۔

عدنان سمیع خان نے اس دوران کہا کہ انہیں بھارت کا اعلیٰ ترین ایوارڈ ان کی موسیقی کی خدمات پر دیا جا رہا ہے اور انہوں نے اپنے 34 سالہ موسیقی کے کیریئر میں سے 20 سال بھارت میں گزارے ہیں۔

گلوکار کے مطابق انہوں نے موسیقی کے روپ میں بھارت کو بہت کچھ دیا ہے اور پدما شری ایوارڈ ان کا حق ہے۔

انہوں نے اس موقع پر بھارتی شہریت حاصل کیے جانے پر بھی بات کی اور کہا کہ انہوں نے شہریت حاصل کرنے کے لیے تمام لوازمات پورے کیے اور شہریت ملنے سے قبل 2 بار ان کی درخواست مسترد ہو چکی تھی۔

ان کے مطابق 2016 میں انہیں بھارتی شہریت ملی اور انہوں نے مجموعی طور پر بھارت میں 20 سال گزارے اور ان دو دہائیوں میں انہوں نے ہندوستان کو شاندار موسیقی دی۔

مزید پڑھیں: پاکستانی و بھارتی ایجنٹ کے معاملے پر عدنان سمیع اور عامر لیاقت میں تکرار

خیال رہے کہ عدنان سمیع خان نے بھارتی و پاکستانی فلموں کے لیے متعدد گیت گائے اور انہیں پاکستانی اداکارہ زیبا بختیار سے ایک بیٹا اذان سمیع بھی ہے، جنہوں نے بطور موسیقار اور لکھاری اپنے کیریئر کا آغاز کردیا ہے۔

عدنان سمیع خان اور زیبا بختیار نے 1993 میں شادی کی تھی تاہم بعد ازاں ان دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی۔

عدنان سمیع خان نے دوسری شادی 2001 میں عرب خاتون صباح گلادری سے ہوئی، جو زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور پھر انہوں نے 2010 میں جرمن نژاد رویا علی خان سے شادی کی جن سے انہیں مئی 2017 میں ایک بیٹی ہوئی۔

وہ تیسری شادی کے بعد بھارت منتقل ہوگئے تھے اور انہیں 2016 میں بھارتی شہریت دی گئی تھی۔

عدنان سمیع کو تیسری اہلیہ سے ایک بیٹی بھی ہے—فوٹو: ٹوئٹر
عدنان سمیع کو تیسری اہلیہ سے ایک بیٹی بھی ہے—فوٹو: ٹوئٹر

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

babar Jan 30, 2020 10:19am
well done major, we understand how hard it was