عمر اکمل ایک نئے اسکینڈل کی زد میں، پابندی کا خدشہ

اپ ڈیٹ 02 فروری 2020
عمر اکمل اس سے قبل بھی کئی مرتبہ اسکینڈلز کی زد میں آ چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
عمر اکمل اس سے قبل بھی کئی مرتبہ اسکینڈلز کی زد میں آ چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے بلے باز عمر اکمل ایک نئے تنازع کا حصہ بن گئے ہیں اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں فٹنس ٹیسٹ کے دوران عملے سے بدتمیزی پر ان پر طویل مدت کے لیے پابندی لگائے جانے کا خدشہ پیدا ہوا ہے ۔

عمر اکمل متعدد مرتبہ اسکینڈلز کی وجہ سے میڈیا کی زینت بنے رہے ہیں اور اب ایک مرتبہ پھر وہ نئے اسکینڈل کا شکار ہو گئے ہیں تاہم اس مرتبہ خراب رویے کے باعث عمر اکمل کا کیریئر بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان، فواد عالم جگہ بنانے میں کامیاب

ہوا کچھ یوں کہ عمر اکمل اور ان کے بھائی کو فٹنس ٹیسٹ کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں طلب کیا گیا تھا جہاں رپورٹس کے مطابق انہوں نے عملے سے بدتمیزی کی۔

رپورٹس کے مطابق ٹیسٹ کے دوران عمر اکمل آپے سے باہر ہوگئے اور عملے سے بدتمیزی کی جس کے بعد ان کی اگلے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی لگنے کا خدشہ ہے۔

ایک عرصے سے قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے خواہش مند عمر اکمل کے بڑے بھائی کامران اکمل بھی مشکل میں پڑ سکتے ہیں کیونکہ دونوں ہی بھائی فٹنس ٹیسٹ میں بری طرح ناکام رہے۔

صرف یہ دونوں بھائی ہی نہیں بلکہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا یافتہ سابق کپتان سلمان بٹ بھی پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار دیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کو ایشیا کپ کی میزبانی دینے کی خبریں بے بنیاد قرار

سلمان بٹ نے مصروفیت کے سبب فٹنس ٹیسٹ کسی اور تاریخ کو لینے کی درخواست کی تھی لیکن پی سی بی حکام کی جانب سے درخواست مسترد کیے جانے پر وہ غصے میں اکیڈمی سے باہر نکل گئے اور اس پر ان کے خلاف بھی کارروائی متوقع ہے۔

اکمل برادران خصوصاً عمر اکمل کی کارکردگی سے بڑھ کر ان کی خراب فٹنس اور ڈسپلن کے مسائل ایک عرصے سے موضوع بحث رہے ہیں اور وہ اکثر اسی سبب منفی وجوہات کے تناظر میں میڈیا کی زینت بنے رہتے ہیں۔

گزشتہ مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی سے قبل نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں عمر اکمل نے شاندار فٹنس کا مظاہرہ کیا تھا لیکن چیمپیئنز ٹرافی کے دوران وہ کم ترین مطلوبہ معیار بھی حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے اور فٹنس ٹیسٹ میں متواتر ناکامیوں کے بعد انہیں ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی واپس پاکستان بھیج دیا گیا تھا۔

کامران اکمل ایک عرصے سے بلے سے اچھے کھیل کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ان کی خراب فٹنس خصوصاً فیلڈنگ کی وجہ سے 2017 کے بعد سے انہیں دوبارہ ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کیلئے 14 رکنی ٹیم کا اعلان کردیا

پاکستان کرکٹ بورڈ اب فٹنس پر خصوصی طور پر توجہ دے رہا ہے اور قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق ڈومیسٹک سطح پر بھی یہی معیار برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہر سہ ماہی پر تمام صوبائی ٹیموں کو اپنی فٹنس ٹیسٹ کی تجدید شدہ رپورٹ جمع کرانی ہوتی ہے۔

کرک انفو کے مطابق ایک فٹنس ٹیسٹ کے دوران مطلوبہ معیار سے کم نمبر ملنے پر عمر اکمل غصے میں آ گئے اور ٹرینر کے سامنے شرٹ اتار کر اس سے سوال کیا کہ 'بتاؤ چربی کہاں ہے'۔

تاہم عمر اکمل کے بڑے بھائی کامران اکمل نے اس معاملے کو سراسر غلط فہمی پر مبنی قرار دیا ہے۔

ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ انہیں اس معاملے کا بھرپور علم ہے اور وہ کھیل کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے ممکنہ سزا کے بارے میں سوچ رہے ہیں، انہیں ممکنہ طور پر آنے والے ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ سے باہر کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب کامران اکمل نے دو مرتبہ فٹنس ٹیسٹ نہیں دیا اور تیسری موقع دیے گئے فٹنس ٹیسٹ کے تمام شعبوں میں وہ بری طرح ناکام رہے ۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ: بھارت کا پاکستان میں کھیلنے سے انکار

سینٹرل پنجاب کے اسکواڈ کو مختلف حصوں میں بلایا گیا تھا اور کامران اکمل کو فٹنس ٹیسٹ کے لیے 11 جنوری کو آنا تھا لیکن پشاور زلمی کے فوٹو شوٹ میں شرکت کی وجہ سے وہ ٹیسٹ نہیں دے سکے تھے۔

اس کے بعد 20جنوری کو انہوں نے بیماری اور بخار کے سبب فٹنس ٹیسٹ سے معذرت کی تھی اور 28جنوری کو اپنے بھائی کے ہمراہ ٹیسٹ دینے پر رضامندی ظاہر کی لیکن بالآخر دونوں ہی بھائی مطلوبہ فٹنس دکھانے میں ناکام رہے۔

کامران اکمل نے فٹنس ٹیسٹ کے لیے نہ آنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میں نے انتظامیہ کو بتایا دیا تھا کہ میں نہیں آ سکتا، کچھ وجوہات کے سبب میں 28جنوری کو ٹیسٹ کے لیے پیش ہوا اور جہاں تک ٹیسٹ کے نتائج کا تعلق ہے تو آپ کو پاکستان سپر لیگ کے بعد ہونے والے اگلے ٹیسٹ میں واضح بہتری نظر آئے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں