افریقی ملک کی خاتون اول پر سوتن کے قتل کا الزام

اپ ڈیٹ 06 فروری 2020
عدالت نے مائسیا تھبانے پر باضابطہ طور پر الزام عائد کردیا — فوٹو: ٹوئٹر
عدالت نے مائسیا تھبانے پر باضابطہ طور پر الزام عائد کردیا — فوٹو: ٹوئٹر

جنوبی افریقہ کے ملک لیسوتھو کی عدالت میں ملک کی خاتون اول 42 سالہ مائسیا تھبانے پر اپنی 52 سالہ سوتن کے قتل کا باضابطہ الزام عائد کردیا گیا۔

مائسیا تھبانے پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے 80 سالہ شوہر کی پہلی بیوی 52 سالہ لپولیلو تھبانے کو کرائے کے قاتلوں سے قتل کروایا۔

خاتون اول مائسیا تھبانے کو گزشتہ ماہ سوتن کے قتل کے حوالے سے زیر تفتیش کیس میں پولیس نے تھانے پہنچ کر اپنا بیان ریکارڈ کروانے کا نوٹس بھی بھجوایا تھا تاہم نوٹس ملنے کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی تھیں۔

تقریبا ایک ماہ تک غائب رہنے کے بعد پولیس نے خاتون اول کو 2 دن قبل پڑوسی ملک کی زمینی سرحد کے قریب گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جہاں ان پر باضابطہ طور پر سوتن کے قتل کا الزام عائد کردیا گیا۔

مائسیا نے 2017 میں ٹام تھبانے سے شادی کی—فوٹو: ٹوئٹر
مائسیا نے 2017 میں ٹام تھبانے سے شادی کی—فوٹو: ٹوئٹر

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق لیسوتھو کے دارالحکومت ماسیرو کی عدالت نے خاتون اول پر سوتن کے قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت رواں ماہ 28 فروری تک ملتوی کردی۔

بعد ازاں خاتون اول کو اسی کیس میں ضمانت پر رہا کردیا گیا اور انہیں آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایات بھی کی گئیں۔

دوسری جانب خاتون اول کی گرفتاری کے بعد ان کے شوہر اور وزیر اعظم 80 سالہ ٹام تھبانے نے عہدے سے الگ ہونے کا اعلان بھی کیا تاہم انہوں نے واضح طور پر نہیں بتایا کہ وہ کب تک عہدے سے الگ ہوجائیں گے۔

وزیر اعظم ٹام تھبانے پر گزشتہ 2 سال سے عہدہ چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور لوگوں کا خیال ہے کہ وہ بھی اپنی پہلی اہلیہ کے قتل میں ملوث ہیں تاہم ابھی تک ان کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے نہیں آئے۔

لپولیلو تھبانے کو 2017 میں قتل کیا گیا تھا—فوٹو: لیسوتھو ٹائمز
لپولیلو تھبانے کو 2017 میں قتل کیا گیا تھا—فوٹو: لیسوتھو ٹائمز

لیسوتھو کی پولیس نے وزیر اعظم سے بھی ان کی پہلی اہلیہ کے قتل کے حوالے سے تفتیش کی ہے تاہم پولیس نے ان کے ملوث ہونے کا عندیہ نہیں دیا۔

ٹام تھبانے کی پہلی اہلیہ 52 سالہ لپولیلو تھبانے کو 2017 میں ایک ایسے وقت میں قتل کیا گیا تھا جب وہ شوہر سے علیحدگی کے بعد طلاق کا فیصلہ آنے کی منتظر تھیں۔

اس سے زیادہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ان کا قتل ٹام تھبانے کی جانب سے وزیر اعظم کا باضابطہ طور پر عہدہ سنبھالے جانے سے 2 دن قبل ہی ہوا تھا۔

وزیر اعظم کی پہلی اہلیہ کو نامعلوم اسلحہ برداروں نے گھر کے قریب روڈ پر انتہائی قریب سے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

ٹام تھبانے دوسری بار 2017 میں وزیر اعظم بنے—فوٹو: اے ایف پی
ٹام تھبانے دوسری بار 2017 میں وزیر اعظم بنے—فوٹو: اے ایف پی

وزیر اعظم کی پہلی اہلیہ کے قتل پر لیسوتھو کے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور زیادہ تر لوگ خود وزیر اعظم پر ہی ان کے قتل کا الزام عائد کرتے ہیں۔

پہلی اہلیہ کے قتل کے دوسرے دن ہی وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے ٹام تھبانے پر گزشتہ 2 سال سے اپوزیشن کی جانب سے استعفیٰ دینا کا دباؤ ہے تاہم انہوں نے اب پہلی بار عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد ہی عہدے سے الگ ہوجائیں گے۔

ٹام تھبانے نے کچھ دن قبل ہی عہدے سے الگ ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ زائد العمری اور صحت کی خرابی کی وجہ سے عہدے سے الگ ہوں گے تاہم انہوں نے عہدے سے الگ ہونے کا کوئی خاص وقت نہیں بتایا۔

اگر ان کی دوسری بیوی پر ان کی پہلی بیوی کے قتل کا الزام ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔

خیال رہے کہ لیسوتھو کا شمار جنوبی افریقہ کے انتہائی کم آبادی والے ممالک میں ہوتا ہے ایک اندازے کے مطابق وہاں کی مجموعی آبادی 22 لاکھ سے زائد نہیں ہے۔

جزیرہ نما اس ملک کی معیشت کا زیادہ تر دار ومدار معدنی وسائل پر ہے۔

خاتون اول پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں قید اور جرمانے کی سزا ہوگی—فوٹو: افریقن انڈیپینڈنٹ
خاتون اول پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں قید اور جرمانے کی سزا ہوگی—فوٹو: افریقن انڈیپینڈنٹ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں