جماعت اسلامی کا حکومتی پالیسیز، مہنگائی کے خلاف احتجاجی مہم کا اعلان

اپ ڈیٹ 17 فروری 2020
سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت انتخابی وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت انتخابی وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

ڈیرہ مراد جمالی: جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے قیمتوں میں اضافے، ملک میں چینی اور آٹے کے بحران اور ’عوام مخالف حکومتی پالیسیز ‘ پر 20 فروری سے ملک بھر میں احتجاجی مہم چلانے کا اعلان کردیا۔

الہدیٰ پبلک اسکول میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، علاقوں میں 20 فروری سے احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور سڑکیں بند کی جائیں گی۔

اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی اور سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو سمیت دیگر رہنما پروفیسر ابراہیم ابڑو اور مولانا عبدالواحد بھی موجود تھے۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ’حکمرانوں کو گھر بھیجنے کا وقت آگیا ہے کیوں کہ وہ ملک میں آٹے، چینی کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار ہیں اور اس نے ملک کے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کا 22 دسمبر کو اسلام آباد میں کشمیر کے حق میں مارچ کا اعلان

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت ان وعدوں پر عمل کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے جو وزیراعظم عمران خان نے انتخابات سے قبل عوام سے کیے تھے۔

انہوں نے حکومت پر ملکی معیشت کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے حوالے کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جس نے انتخابات سے قبل 10 لاکھ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا اس نے 10 لاکھ سے زائد افراد کو بے روزگار کردیا ہے۔

قبل ازیں ڈسٹرک بار جعفرآباد سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے وزیراعظم کے اس بیان کی مذمت کی کہ فوج ان کے پیچھے کھڑی ہے اور اسے سیاست میں قومی ادارے کو گھسیٹنے کے مترادف قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ پی ٹی آئی حکومت نے فوج کو شرمندہ کرنے کی کوشش کی ہو، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ’ملک کے چیف آف ایگزیکٹو کو اس کے بجائے یہ کہنا چاہیے تھا کہ عوام ان کے پیچھے کھڑے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کی سربراہی میں بحریہ ٹاؤن کے خلاف احتجاجی دھرنا

امیر جماعت اسلامی نے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے موجودہ حکمران نااہل ہیں اور کچھ نہیں جانتے کہ حکومت کس طرح چلائی جاتی ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی وزارت خارجہ مسئلہ کشمیر کا کیس لڑنے میں ناکام رہی ہے اور ملک میں انہوں نے قومی معیشت آئی ایم ایف کے ہاتھ میں دے کر اسے شدید نقصان پہنچایا ہے۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومت نے بین الاقوامی قرض دہندہ ادارے کی تجویز پر جن افراد کو تعینات کیا وہ اب اپنے عہدے چھوڑ رہے ہیں۔

ان کے مطابق غریب عوام مہنگائی کے باعث فاقے کررہے ہیں جبکہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر حکومت کی نافذ کردہ ناقص معاشی پالیسیوں کے سبب ہزاروں افراد اپنی نوکریوں سے محروم ہوئے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: جماعت اسلامی کا 16 اکتوبر کو لاہور تا اسلام آباد مارچ کا اعلان

سربراہ جماعت اسلامی نے وزیراعظم کو مافیاز کے بارے میں روزانہ بیان بازی کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں تجویز دی کہ اشیائے خوراک کی جعلی قلت سے اربوں روپے کمانے والوں کے خلاف اگر سخت کارروائی کرنی ہے تو اپنے ارد گرد دیکھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مافیاز حکومت میں بیٹھے ہیں اور وہ سرعام اپنی بنی گالہ تک رسائی کا دعویٰ کرتے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام ان لوگوں کے نام جاننا چاہتی ہے جنہوں نے ان کی زندگی مشکل بنادی اور ان کے معاش کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔


یہ خبر17 جنوری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں