حکومت پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پھاڑ کر پھینک دے اور دوبارہ مذاکرات کرے، بلاول

اپ ڈیٹ 19 فروری 2020
مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے، بلاول بھٹو زرداری — فوٹو: ڈان نیوز
مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے، بلاول بھٹو زرداری — فوٹو: ڈان نیوز

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے دوبارہ مذاکرات کرکے عوام کے مفاد میں معاہدہ کرے۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے، حکومت کی اپنی رپورٹ کے مطابق مہنگائی بڑھی ہے لیکن حکومت جواب دینے کے بجائے گالم گلوچ اور کردار کشی کرتی ہے، تاہم عوام کے مسائل اور معاشی قتل پر اسمبلی میں آواز اٹھاتے رہیں گے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اسٹیٹ بینک کہہ رہا ہے کہ کسی اور حکومت نے 15 ماہ میں اتنا قرض نہیں لیا جتنا اس حکومت نہیں لیا ہے، وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) ٹیکس ٹارگٹ پورا نہیں کر سکا۔'

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'کہنے کو تو قومی اسمبلی کا پچھلا سیشن مہنگائی پر بات کرنے کے لیے تھا لیکن حکومت کی طرف سے کسی ایک وزیر نے مہنگائی اور معاشی قتل پر جواب نہیں دیا۔'

مزید پڑھیں: حکومت آئی ایم ایف پیکج پر نظرثانی کرے ورنہ ملک بھر میں احتجاج ہوگا، بلاول

انہوں نے کہا کہ 'پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی آواز بلند کی ہے، موجودہ حکومت نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے، پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ ان کی تنخواہ میں اضافہ پیپلز پارٹی کے دور میں ہوا اور پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق اور مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت بھی آئی ایم ایف تھا لیکن پیپلز پارٹی نے اپنے ملک اور عوام کے حقوق پر سودے بازی نہیں کی، ان کو تو کچھ معلوم ہی نہیں ہے اور نالائق اور نااہل حکومت پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل لے کر آئی جو عوام دشمن معاہدہ ہے۔'

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'عوام کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے معیشت چلانا مشکل کام نہیں ہوتا لیکن اس کے لیے سلیکٹ نہیں الیکٹ ہونا پڑتا ہے۔'

انہوں نے ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پی ٹی آئی ایم ایف معاہدہ پھاڑ کر پھینک دے اور آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کریں اور عوام کے مفاد میں معاہدہ کریں۔

شہباز شریف سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'امید ہے کہ وہ جلد واپس آکر اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ویسے تو پاکستان میں کئی سیاسی جماعتیں ہیں اور سب کا اپنا اپنا کردار ہے لیکن اس ملک کے عوام فیصلہ کریں گے کہ وہ کس جماعت سے خوش ہیں، تاہم میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے کہنا چاہوں گا کہ اگر پاکستان کے عوام یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہم اپنے لیے اور ان کے لیے کام نہیں کرتے، اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی ضرورت کے وقت ہم موجود نہیں تھے تو اگلے الیکشن میں پوچھیں گے کہ آپ کہاں تھے۔'

یہ بھی پڑھیں: لندن پلان کی خبریں سازش کا حصہ ہیں، بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے صحافی عزیز میمن کے قتل کے حوالے سے کہا کہ اس معاملے پر صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں، ساتھ ہی پیشکش کی کہ مقتول کے اہل خانہ جس طرح کی تفتیش چاہتے ہیں وہ تعاون کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'صحافیوں سے درخواست کروں گا کہ وہ اتحادیوں کے ساتھ کام کریں، جو انہیں تحفظ دلوانا چاہتے ہیں ان کے ساتھ کام کریں اور کسی سازش کا حصہ نہ بنیں۔'

واضح رہے کہ دو ہفتے قبل بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے آئی ایم ایف کے پیکج پر نظرثانی کرکے تبدیلی لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہم اس پیکج کے خلاف مارچ سے ملک بھر میں جدوجہد کریں گے۔

ایک تقریب سے خطاب میں آئی ایم ایف سے لیے گئے قرض کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے ملک کے لیے صحیح معاشی پیکج کے مذاکرات ہی نہیں کیے ہیں جس کا بوجھ عوام بجلی اور گیس کے بل اور کھانے پینے کی اشیا میں مہنگائی کی صورت میں اٹھا رہے ہیں’۔

تبصرے (0) بند ہیں