کیا واقعی پی ایس ایل میں علی ظفر کے گانے چلانے کی اجازت نہیں؟

اپ ڈیٹ 22 فروری 2020
علی ظفر نے پی ایس ایل کے ابتدائی تین سیزنز کے گانے گائے تھے — فوٹو: ٹوئٹر
علی ظفر نے پی ایس ایل کے ابتدائی تین سیزنز کے گانے گائے تھے — فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن 5 کی افتتاحی تقریب پر ہوئے تنازع کے حوالے سے ہر گزرتے دن ایک نئی اور حیران کن خبر سامنے آرہی ہے۔

جہاں افتتاحی تقریب کو شائقین اور ستاروں دونوں کی جانب سے ناپسند کیا گیا وہیں مداحوں نے سوشل میڈیا پر اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ علی ظفر کو پی ایس ایل ترانوں کے لیے واپس لایا جائے۔

تاہم اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ پی ایس ایل میں علی ظفر کی جانب سے گائے گانوں کو چلانے کی اجازت نہیں۔

میزبان وسیم بادامی نے اپنے ایک شو میں علی ظفر سے ٹیلی فون کے ذریعے بات چیت کی اور اس دوران انہوں نے علی ظفر کے ساتھ ساتھ عوام کو پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کے میزبان احمد گوڈیل کی ایک ویڈیو بھی دکھائی جس میں انہوں نے تقریب کے حوالے سے حیران کن انکشاف کیا۔

اپنی ویڈیو میں احمد گوڈیل کا کہنا تھا کہ 'فیمنزم اپنی جگہ، می ٹو اپنی جگہ، پر ابھی تک علی ظفر پر الزام ثابت نہیں ہوا اور سننے میں آیا تھا کہ میشا شفیع کیس بھی ہار چکی ہیں، لیکن پی ایس ایل میں مجھے اجازت نہیں کہ میں علی ظفر کا کوئی بھی گانا چلا سکوں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'بجائے اس کے کہ ہم پرانی باتوں کو بھلائیں اور ایک دوسرے کو سپورٹ کریں، ہمیں اس سب کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے'۔

احمد گوڈیل کے مطابق 'میں نہیں جانتا مستقبل میں کیا ہوگا، میں نہیں جانتا کہ میرے لیے آگے کیا لکھا ہے لیکن اللہ تعالیٰ جو بھی لکھتا ہے وہ سب سے بہترین منصوبہ بناتا ہے اور اس کے آگے انسان کچھ نہیں کرسکتا'۔

احمد گوڈیل کے اس بیان پر علی ظفر نے حیرانی کا اظہار کیا اور کہا کہ پی ایس ایل کسی ایک شخص، ادارے، اسپانسر یا کسی ایک ٹیم کا برانڈ نہیں، یہ پاکستانیوں کا برانڈ ہے اور پاکستانیوں کے لیے ہی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 5 کی افتتاحی تقریب، سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے

علی ظفر کا کہنا تھا کہ 'جب 3 سال پی ایس ایل میں میری خدمات حاصل کی گئیں تو میں نے بہت کم معاوضے میں صرف اس برانڈ کو بڑھانے کے لیے کام کیا کیوں کہ اس ملک میں بڑے پیمانے پر ایسی مثبت چیزیں کم ہی کی جاتی ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'میں جو کرسکتا تھا میں نے اس کے لیے کیا اور میرا مقصد یہ تھا کہ یہ برانڈ لوگوں کو خوشیاں دے'۔

علی ظفر کے مطابق 'میں نے یہ گانا انہیں بنا کر دیا تھا اب اگر انہوں نے اپنا ہی گانا نہیں چلایا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہیے کہ وہ خود اس بات کی تصدیق کریں کہ میرا گایا ہوا کوئی گانا اسٹیڈیم میں نہیں چلے گا'۔

شو کے آخر میں وسیم بادامی نے علی ظفر سے درخواست کی کہ اگر انہیں پی ایس ایل کا آفیشل گانا نہیں بھی ملا تو وہ خود سے پی ایس ایل کے لیے ایک گانا گا کر ریلیز کردیں۔

اس پر علی ظفر کا کہنا تھا کہ 'میں پوری کوشش کروں گا کہ لوگوں کی خواہش پوری کرسکوں لیکن میں کسی کا دل نہیں دکھانا چاہتا'۔

خیال رہے کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کے بعد گلوکار علی عظمت نے ایک انٹرویو میں علی ظفر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ کہا تھا کہ کچھ فنکاروں نے ان کے گانے کو منفی ثابت کرنے کے لیے بلاگرز کو خریدا۔

یہ بھی پڑھیں: 'کچھ بلاگرز کو خرید کر 'تیار ہو' ترانے پر تنقید کروائی'

اس کے بعد علی ظفر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک مزاحیہ ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کا کوئی گانا یا ایونٹ نہیں چلا ہے تو اس کی ذمہ داری بھی صرف ان پر ہوگی۔

علی ظفر پی ایس ایل کے ابتدائی 3 سیزنز کے لیے ترانے گا چکے ہیں۔

جبکہ چوتھے سیزن کا گانا فواد خان نے گایا تھا۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل 5 کا ترانہ 'تیار ہیں' علی عظمت، عاصم اظہر، ہارون راشد اور عارف لوہار نے گایا۔

اس گانے کو بھی شائقین کا ملا جلا ردعمل موصول ہوا جبکہ سوشل میڈیا پر علی ظفر کے ترانے 'سیٹی بجے گی' کو خوب یاد کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں