ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے چین 50 ڈرونز، کیڑے مار ادویات فراہم کرے گا

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2020
چین نے پاکستان کو درپیش ٹڈی دل کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 50 لاکھ ڈالر کی تکنیکی معاونت دینے کے علاوہ 50 ڈرون اور 3 ہزار لیٹر کیڑے مار دوا دینے پر رضامندی کا اظہار کردیا — فائل فوٹو:اے ایف پی
چین نے پاکستان کو درپیش ٹڈی دل کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 50 لاکھ ڈالر کی تکنیکی معاونت دینے کے علاوہ 50 ڈرون اور 3 ہزار لیٹر کیڑے مار دوا دینے پر رضامندی کا اظہار کردیا — فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: چین نے پاکستان کو درپیش ٹڈی دل کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 50 لاکھ ڈالر کی تکنیکی معاونت دینے کے علاوہ 50 ڈرونز اور 3 ہزار لیٹر کیڑے مار دوا دینے پر رضامندی کا اظہار کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ محمد ہاشم پوپلزئی نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چینی حکومت نے فیصلہ کیا کہ فوری طور پر ڈرون بھیجے جائیں گے اور ڈرونز کی پہلی کھیپ 9 مارچ کو پاکستان پہنچے گی۔

ڈرون کا استعمال ٹڈی دل کی صورتحال کی نگرانی، قبل از وقت انتباہ اور فوری کنٹرول، سروے کی لاگت میں کمی اور کنٹرول آپریشنز کے لیے ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: چین کا پاکستان میں ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے 'بطخوں کی فوج' بھیجنے کا منصوبہ

چینی حکام پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ اور متعلقہ صوبائی محکموں کے اسٹاف کو تربیت دینے اور آپریشنز کے لیے تکنیکی اسٹاف بھیجے گی۔

حکومت چینی ایوی ایشن انڈسٹری کے وفد کے ساتھ ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں میں فضا سے اسپرے کرنے کے لیے طیارے فراہم کرنے کے لیے مذاکرات کر رہی ہے۔

ہاشم پوپلزئی کا کہنا تھا کہ حکومت 6 طیارے 3 سے 4 مہینے کی لیز پر حاصل کرے گی تاکہ ملک کی زرعی زمین سے ٹڈی دل کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔

چینی تکنیکی ٹیم نے پاکستان میں دو ہفتے گزارنے کے بعد واپس بیجنگ چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹڈی دل پر قابو پانے کیلئے 50 کروڑ روپے مختص

ٹیم نے ٹڈی دل سے متاثرہ سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے علاقوں کا دورہ کیا اور وزارت قومی غذائی تحفظ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ ملاقات کی۔

واضح رہے کہ ٹڈی دل کے حملوں سے ملک کے زرعی وسائل بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور چینی معاونت ان حملوں سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہے۔

سندھ اور بلوچستان کے محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی تشخیص کے مطابق ٹڈی دل سے 80 ہزار ایکڑ زمین متاثر ہوئی جس کے ساتھ جنگلات کو بھی نقصان پہنچا۔

تبصرے (0) بند ہیں