پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ اور علی وزیر کو کابل جانے کی اجازت دے دی گئی

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2020
محسن داوڑ اور علی وزیر—فائل فوٹو: ڈان نیوز
محسن داوڑ اور علی وزیر—فائل فوٹو: ڈان نیوز

راولپنڈی: حکومت نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے حمایت یافتہ اراکین قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کو افغان صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایک مرتبہ افغانستان جانے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہونے والے اس واقعے کے بعد سامنے آیا جس میں امیگریشن حکام نے ان دونوں افراد کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام ہونے کی وجہ سے کابل جانے سے روک دیا تھا۔

ایئرپورٹ پر روکے جانے کی خبر ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے پر کچھ اپوزیشن رہنماؤں نے اس عمل پر تنقید کی تھی جس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے بذریعہ ٹوئٹ ان دونوں افراد کو کابل جانے کی اجازت دینے کا اعلان کیا۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کابل جانے سے روکا کیونکہ ان کے نام ای سی ایل میں شامل تھے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: پی ٹی ایم رہنماؤں کو افغانستان جانے سے روک دیا گیا

تاہم انہوں نے کہا کہ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اراکین اسمبلی کو افغان صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرنے کے لیے ایک مرتبہ کابل جانے کی اجازت دے جس کے بعد وزارت نے ایک مرتبہ سفر کی اجازت دے دی۔

اس حوالے جب پی ٹی ایم رہنما سے رابطہ کیا گیا اور 'اجازت' ملنے سے متعلق پوچھا گیا تو محسن داوڑ نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے صرف ٹیلی ویژن پر دیکھا ہے لیکن انہیں اب تک کوئی سرکاری طور پر نہیں بتایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'چلیں دیکھتے ہیں، تاہم اس (اجازت) کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ پرواز پہلے ہی جاچکی ہے اور افغان صدر کی تقریب حلف برداری پیر کی صبح ہے اور اب کابل کے لیے کوئی پرواز بھی نہیں'۔

محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ وہ علی وزیر کے ہمراہ ایئرپورٹ پہنچے تھے تاکہ پیر کو کابل میں افغان صدر کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوسکیں تاہم انہیں ایف آئی اے حکام نے روک لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ایف آئی اے کے امیگریشن اسٹاف نے ہمیں بتایا کہ انہیں حکم موصول ہوا ہے کہ وہ انہیں ملک نہ چھوڑنے دیں'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے عہدیداروں میں سے ایک نے سینئر افسر سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ ان کا نام ای سی ایل میں شامل ہے۔

قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ ایف آئی اے نے اس وقت اراکین اسمبلی کو افغانستان کی کام ایئر فلائٹ آر کیو-928 میں سوار ہونے سے روک دیا تھا جب وہ کابل روانہ ہونے کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پر پہنچے تھے اور امیگریشن اسٹاف کو رپورٹ کیا تھا۔

ایف آئی اے امیگریشن حکام نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ وہ سفر نہیں کرسکتے کیونکہ ان کے نام ای سی ایل میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی ایم سربراہ منظور پشتین جیل سے رہا

اس حوالے سے ایک ایف آئی اے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دونوں افراد کو کابل کی پرواز سے روک دیا گیا چونکہ ان کے نام ای سی ایل میں شامل تھے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ایک ٹوئٹ کی کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کا نام ای سی ایل میں شامل ہے اور انہیں حکومت کی جانب سے افغانستان جانے کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ مسحن داوڑ کا مقصد ریاستی اداروں کو بدنام کرنا ہے، اگر وہ لوگ بیرون ملک سفر کے لیے درخواست دیتے ہیں تو قانون کے مطابق فیصلہ لیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں