پاکستان اسٹاک ایکسچینج شدید مندی کے بعد مثبت رجحان پر بند

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2020
مارکیٹ میں مندی کا رجحان  غالب رہا— فائل فوٹو: اے ایف پی
مارکیٹ میں مندی کا رجحان غالب رہا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے آخری روز شدید مندی غالب رہی تاہم دن کے اختتامی لمحات میں مثبت رجحان واپس آیا اور کے ایس ای-100انڈیکس 104 اعشاریہ 19 پوائنٹس کی بہتری کے ساتھ 36 ہزار 60 اعشاریہ 88 پوائنٹس پر بند ہوا۔

پی ایس ایکس میں کاروبار 34 ہزار 266 اعشاریہ 91 پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گیا لیکن 104 اعشاریہ 19 پوائنٹس بحالی کے بعد 36 ہزار 60 پوائنٹس پر مثبت رجحان کے ساتھ بند ہوگیا۔

قبل ازیں پی ایس ایکس میں شدید مندی کا رجحان رہا اور جمعے کو کاروبار کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس ایک ہزار 682 پوائنٹس کی کمی کی حد کو چھو گیا جس کے باعث کاروبار کو وقتی طور پر روک دیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ ایک ہفتے میں تیسری مرتبہ ہے کہ شدید مندی کے باعث کاروبار کو عارضی طور پر 45 منٹ کے لیے معطل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس ایک ہزار 742 پوائنٹس گر گیا

کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی مندی کے بال چھٹ نہ سکے اور کے ایس ای کے پوائنٹس گرنے کا سلسلہ بدستور جاری رہا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 5.96 فیصد کم ہوکر 15 ہزا 39 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، جس کے بعد کاروبار روک دیا گیا۔

ڈان سے گفتگو میں اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ علی اصغر پوناوالا نے کاروباری کی بندش کے حوالے سے کہا کہ کاروبار 9.25 منٹ پر روکا گیا جو 45 منٹ تک جاری رہے گا۔

علی اصغر پونا والا کا کہنا تھا کہ کاروبار اس وقت روکا جاتا ہے جب کے ایس ای 30 انڈیکس 4 فیصد سے نیچے گر جائے اور یہ عمل 5 منٹ یا اس سے زائد تک برقرار رہے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں کورونا وائرس کے باعث وہی رجحان دیکھنے میں آرہا ہے جو گزشتہ چند روز سے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کچھ دنوں سے مارکیٹ میں ہیجانی صورت حال دیکھ رہے ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا دوبارہ آغاز 45 منٹ کی معطلی کے بعد ہوا جب مارکیٹ میں کام شروع ہوا تو 100 انڈیکس بہتری کی جانب جاتا دکھائی دیا اور 10 بج کر 21 منٹ تک یہ 1.21 فیصد یا 434 پوائنٹس تک کم دیکھا گیا۔

تاہم وقتی بہتری کے بعد مارکیٹ ایک مرتبہ پھر مزید گرنا شروع ہوگئی اور 10 بج کر 35 منٹ تک 100انڈیکس ایک ہزار 114 پوائنٹس کم ہوگیا۔

واضح رہے کہ جمعرات کو بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی کا رجحان دکھا گیا تھا اور کے ایس ای-100 انڈیکس 4.53 فیصد یا ایک ہزار 707 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 2 ہزار 302 پوائنٹس کی تاریخی کمی کے بعد ریکوری

مارکیٹ کی یہ صورت حال عالمی مارکیٹوں میں مندی کے خوف، عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دینے اور امریکا کی جانب سے یورپ سے سفری پابندی لگائی گئی تھی۔

اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر محفوظ راہ تلاش کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران اپنے عارضی سرمائے یعنی ’ہاٹ منی‘ کا تقریباً چھٹا حصہ ٹریژری بلز سے نکال لیا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے اسپیشل کنورٹیبل روپی اکاؤنٹ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ رواں ماہ کے ابتدائی 12 روز کے دوران ٹریژری بلز سے نکلنے والی رقم 60 کروڑ 65 لاکھ 40 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز یعنی 9 مارچ کو کاروبار شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار 302 پوائنٹس گر گیا تھا جس کے باعث مارکیٹ سے 184 ارب روپے کا بھاری سرمایہ صاف ہوگیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں