ہنگو: ایف سی پر حملے، دو اہلکار ہلاک، 30 زخمی

شائع July 27, 2013

ایف سی اہلکار، فائل تصویر
ایف سی اہلکار، فائل تصویر

پشاور: پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقوں سے متصل ہنگو کے سرحدی علاقے میں واقع ٹل قلعہ پر ہفتے کو ہونے والے دہشت گردوں کے حملے میں فرنٹیئر کونسٹبلری (ایف سی) کے کم از کم دو اہلکار ہلاک جبکہ پچیس اہلکار زخمی ہو گئے-

ایک مقامی انٹیلی جنس اہلکار نے نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط کے ساتھ بتایا: 'تقریباً پچاس عسکریت پسندوں نے ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا اور ان کا پوسٹ پر موجود فوجیوں سے دو گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس میں ٢ ایف سی اہلکار ہلاک اور پچیس دیگر زخمی ہوئے'-

ایک اور انٹیلی جنس عہدیدار نے بھی واقعے کی تصدیق کی اور کہا کہ ایف سی فوجیوں کی جوابی کارروائی کے بعد حملہ آور بھاگ گئے-

انہوں نے مزید کہا کہ جوابی کاروائی کے نتیجے میں اٹھارہ عسکریت پسند مارے گئے-

دوسری جانب ایک دوسرے واقعے میں ہفتے کی دوپہر ضلع ہنگو ہی کے علاقے دوابہ میں ایف سی کے ایک ٹرک کو ایک موٹر سائیکل بم سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 5 سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ ٹرک مکمل طور پر تباہ ہو گیا-

دوابہ پولیس سٹیشن کے اہلکار محمد طاہر نے ڈان . کام کو بتایا کہ ٹرک پر ایک موٹر سائیکل پر نصب بم سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دوابہ پل کے قریب حملہ کیا گیا-

حکام کا کہنا تھا کہ حملے نتیجے میں پاچ اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور علاقے میں دہشت گردوں کی تلاش کے لئے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے-

پاکستان کا شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ سال سال سے جاری طالبان سورش کا شکار ہے اور اس میں نیم خودمختار قبائلی علاقے بھی شامل ہیں جہاں اکثر امریکی ڈرون حملوں کے ذریعے طالبان اور القاعدہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے-

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025