پی آئی اے سمیت دنیا کی کئی ایئرلائنز کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2020
دنیا کی ایئر لائن انڈسٹری اتنی بری طرح کبھی بھی متاثر نہیں ہوئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
دنیا کی ایئر لائن انڈسٹری اتنی بری طرح کبھی بھی متاثر نہیں ہوئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: عالمی وبا کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے جہاں دنیا کے متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے فضائی سفر روک دیا گیا ہے وہیں دنیا کی کئی ایئر لائنز کے مستقبل قریب میں دیوالیہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس صورتحال سے سب زیادہ متاثر ہونے والوں میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) بھی شامل ہے۔

امریکی ویب سائٹ بلوم برگ پر شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق پی آئی اے ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے کا نقصان اور قرض اس قدر بڑھ گیا ہے کہ کمپنی کے لیے اکیلے اسے سنبھالنا ممکن نہیں اور اس کے لیے حکومت کو مختلف تجاویز دی گئی ہیں جس میں ڈیٹ سے ایکویٹی تبادلہ اور طویل مدتی بانڈز کا اجرا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: دنیا میں متاثرین 5 لاکھ 75 ہزار سے زائد، اموات 26 ہزار سے تجاوز کرگئیں

خیال رہے کہ دنیا میں ایئر لائن کا شعبہ اس سے قبل اتنی بری طرح کبھی بھی متاثر نہیں ہوا حتیٰ کہ امریکا میں ہونے والے گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد بھی اتنا نقصان نہیں ہوا تھا جتنا کورونا وائرس کے سبب پروازوں کی بندش سے ہوا۔

انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق رواں برس ایئر لائنز کو آمدن کی مد میں ڈھائی کھرب ڈالر تک کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب سڈنی کے سی اے پی اے سینٹر برائے ہوا بازی نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر مدد نہ ملی تو زیادہ تر ایئر لائنز مئی کے اختتام تک دیوالیہ ہوجائیں گی۔

وائرس کی طرح بحران بھی شدید ہے جس سے بجٹ آپریٹر سے لے کر قومی ایئر لائنز تک ہر ایک متاثر ہورہا ہے اس کے علاوہ طیارہ ساز اور اشیا فراہم کرنے والے بھی سخت دباؤ میں ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے مقابلے کیلئے متحد ہونا ضروری ہے، چین کا امریکا کو پیغام

ایڈورڈ آلٹمین نے 1960 میں دیوالیہ پن کی پیش گوئی کے لیے بنائے گئے زیرو اسکور کے طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے بلوم برگ نے دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر کمرشل ایئر لائنز کی فہرست تیار کی تا کہ دیکھا جاسکے کون سی ایئر لائن سب سے زیادہ تباہی کے خطرے میں ہے۔

اس حساب کتاب میں حکومت کی جانب سے بیل آؤٹس اور افعال جاری رکھنے کے لیے فنڈنگ کے دیگر ذرائع کو شامل نہیں کی گیا۔

جہاں اس فہرست میں ایشیائی ایئرلائنز زیادہ تر قرضوں کے بھاری حجم کے باعث شامل ہیں وہیں یورپی ایئرلائنز بھی اتنی مضبوط نظر نہیں آرہیں جیسا کہ برطانیہ کی مقامی ایئرلائن فلائی بی کی بندش نے ثابت کیا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کی سب سے بڑی ایئر لائن فلائی بی کورونا وائرس کے باعث بند

دنیا بھر میں حکومتیں مالی معاونت کے سلسلے میں فضائی کمپنیوں سے بات چیت کررہی ہیں۔

دوسری جانب قطر ایئرویز کے چیف ایگزیکٹو افسر اکبر الباقر نے خبردار کیا تھا کہ بہت سی ایئرلائنز تباہ ہوجائیں گی اور ان کے دوبار کھڑے ہونے کی گنجائش بھی محدود ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں