کورونا وائرس: ماں سے ملنے کیلئےتڑپتی بچی کی ویڈیو نے سب کو رلادیا

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2020
ماں اور بیٹی کی ویڈیو وائرل ہوگئی—فوٹو: دی ہندو
ماں اور بیٹی کی ویڈیو وائرل ہوگئی—فوٹو: دی ہندو

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اس وقت ہر کوئی حفاظتی انتظامات کے تحت ایک دوسرے سے فاصلے رکھنے پر مجبور ہے، وہیں کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو چاہتے ہوئے بھی اپنے پیاروں کو چھو نہیں سکتے۔

جہاں کچھ دن قبل سعودی عرب میں ایک ڈاکٹر کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو رونے پر مجبور کردیا تھا، وہیں اب بھارت کی ایک نرس کی جانب سے بیٹی کو چاہتے ہوئے بھی گلے نہ لگا پانے کی ویڈیو نے سب کو رلادیا۔

کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر سعودی عرب میں ایک ڈاکٹر کی ویڈیو نے بھی دنیا بھر کے حساس لوگوں کو رلا دیا تھا۔

سعودی عرب کے ڈاکٹر کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ہسپتال کی ڈیوٹی کے بعد گھر آنے والے والد سے گلے ملنے کے لیے بیٹا بے تابی سے والد کے پاس دوڑتا چلا جاتا ہے مگر والد انہیں حفاظتی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر گلے نہیں لگا پاتے۔

چاپتے ہوئے بھی بیٹے کو گلے نہ لگاپانے کے بعد سعودی ڈاکٹر گھر کے دروازے پر ہی اشکبار ہوگئے تھے اور ان کی ویڈیو نے دنیا بھر میں لوگوں کی آنکھیں نم کردی تھیں۔

اسی طرح اب بھارت سے آئی ایک ویڈیو نے بھی لوگوں کو رنجیدہ کردیا ہے۔

بھارتی ریاست کرناٹکا سے سامنے آنے والی ویڈیو میں ایک 3 سالہ بچی کو اپنی والدہ سے ملنے کے لیے تڑپتے اور روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ والدہ کو بھی بیٹی کو گلے نہ لگا پانے پر جذباتی ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 3 سالہ بچی اپنے والد کے ساتھ موٹر سائیکل پر ایک ہسپتال کے باہر موجود ہے اور وہ اپنی والدہ کو بلاکر گھر چلنے کے لیے روتی دکھائی دیتی ہے۔

بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق مذکورہ ویڈیو کرناٹکا کے ضلع بیلگام کی ہے، جہاں کی خاتون نرس سگندھا کاریکپا کی سرکاری ہسپتال میں قرنطینہ سینٹر میں ڈیوٹی لگی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خاتون نرس گزشتہ 11 روز سے مذکورہ ہسپتال کے قرنطینہ سینٹر میں ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں اور وہ گھر نہیں جا سکتیں جب کہ حفاظتی انتظامات کے پیش نظر انہوں نے اپنی بچی اور شوہر کو بھی ہاتھ لگانے اور گلے ملنے سے بھی گریز کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب بیٹی نے 11 روز تک والدہ کو گھر میں موجود نہیں پایا اور ماں سے ملنے کی ضد کی تو والد انہیں موٹر سائیکل پر ہسپتال لے آئے اور اہلیہ کو باہر بلایا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون نرس کے ہسپتال کے گیٹ کے باہر آتے ہی بچی والدہ سے ملنے کے لیے زار و قطار رونے لگتی ہے اور انہیں اپنے پاس بلاتی ہے جب کہ والدہ بھی اپنی کمسن بچی کو روتا دیکھتے ہوئے آبدیدہ ہو جاتی ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچی کے رونے اور والدہ کے آبدیدہ ہونے پر بچی کے والد بھی اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پاتے جب کہ وہاں موجود افراد بھی اس صورتحال پر رنجیدہ ہوجاتے ہیں۔

چاہنے کے باوجود اپنی ہی بیٹی کو گلے نہ لگا پانے کی مجبور والدہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد وائرل ہوگئی اور کئی افراد نے خاتون نرس کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ بھارت مین اس وقت کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ ہے.

بھارت میں 23 مارچ سے 21 روز کا لاک ڈاؤن نافذ ہے جو کہ 14 اپریل کو ختم ہونا ہے، تاہم وزیر اعظم نریندر مودی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ مقررہ وقت پر لاک ڈاؤن کو ختم کرنا مشکل ہے۔

جہاں بھارتی وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کا اشارہ دیا ہے، وہیں ریاسٹ اڑیسہ نے پہلے ہی 9 اپریل کو لاک ڈاؤن کی مدت بڑھا کر 30 اپریل تک کردی۔

بھارت میں لاک ڈاؤن کے باعث کروڑوں افراد مالی مشکلات کا شکار ہیں اور یومیہ اجرت کرنے والے کروڑوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں تاہم حکومت نے ایسے افراد کے لیے مالی مدد کا اعلان کر رکھا ہے۔

بھارت میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور 9 اپریل کی شام تک وہاں مریضوں کی تعداد 6 ہزار کے قریب جا پہنچی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 175 سے زائد ہو چکی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں