حج سے متعلق فیصلہ 15 رمضان تک ہوجائے گا، وزیر مذہبی امور

اپ ڈیٹ 11 اپريل 2020
سعودی حکومت حج سے متعلق پاکستان سے مشاورت کرکے حتمی فیصلہ کرے گی، وزیر مذہبی امور — فائل فوٹو / اے پی پی
سعودی حکومت حج سے متعلق پاکستان سے مشاورت کرکے حتمی فیصلہ کرے گی، وزیر مذہبی امور — فائل فوٹو / اے پی پی

وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ 15 رمضان المبارک تک رواں سال حج ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ہوجائے گا۔

حج ادائیگی سے متعلق بیان میں نورالحق قادری نے کہا کہ سعودی وزارت حج سے مسلسل رابطے میں ہیں تاہم انہوں نے فی الوقت کوئی بھی معاہدہ کرنے سے روک رکھا ہے جبکہ سعودی حکومت، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو مکمل طور پر دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کے پاس حج ادائیگی سے متعلق مختلف آپشنز زیر غور ہیں، سعودی عرب میں رہنے والے صرف حج کی سعادت حاصل کرسکیں، صرف خلیجی ممالک کے حجاج حج کی سعادت حاصل کرسکیں یا تمام ممالک کے کوٹے کو صرف 10 فیصد تک کردیا جائے۔

وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت حج سے متعلق پاکستان سے مشاورت کرکے حتمی فیصلہ کرے گی، تاریخ میں 40 مرتبہ سے زائد حج مکمل یا جزوی طور پر نہیں ہوا، میں سمجھتا ہوں کہ حالات بہتر ہوجائیں تو حج ہوگا تاہم 15رمضان المبارک تک اس حوالے سے فیصلہ ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: اس سال حج ہوگا یا نہیں؟ لاکھوں مسلمان پریشان

واضح رہے کہ دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اجتماعی عبادات کرنے میں شدید مشکلات درپیش ہیں اور تقریباً تمام مذاہب کے پیروکاروں نے اجتماعی عبادات کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔

دیگر مذاہب کے ماننے والوں کی طرح مسلمانوں کی اجتماعی عبادات کو بھی عارضی طور پر محدود کردیا گیا ہے، جہاں سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے عمرے کی ادائیگی پر عارضی پابندی لگا رکھی ہے۔

وہیں دنیا بھر میں اسلامی ممالک نے نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی عارضی طور پر جزوی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

لیکن دنیا بھر کے لاکھوں مسلمان جلد ہی شروع ہونے والے فریضہ حج کے حوالے سے پریشانی کا شکار ہیں، کیوں کہ تاحال سعودی عرب کی حکومت نے کسی بھی ملک کے ساتھ حج کا معاہدہ نہیں کیا۔

سعودی عرب کی حکومت ہر سال حج کا سیزن شروع ہونے سے قبل دنیا کے تمام ممالک سے حج انتظامات سے متعلق معاہدے کرتی ہے اور یہ معاہدے اسلامی مہینے ماہ رمضان سے ایک ماہ قبل ہی کردیے جاتے ہیں، مگر اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے مذکورہ معاہدے نہیں ہو سکے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے ہی سعودی حکومت نے گزشتہ ماہ تمام ممالک کو فی الحال حج معاہدے نہ کرنے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد دنیا بھر کے لاکھوں مسلمان پریشان ہیں کہ اس بار وہ فریضہ حج ادا کر سکیں گے یا نہیں؟

سعودی عرب کی حکومت نے 26 مارچ کو پاکستان سے بھی رواں سال کے حج معاہدے نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

سعودی وزیر حج و عمرہ محمد صالح بن طاہر بنتن کی جانب سے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے وسیع پیمانے پر پھیلنے اور مقامی و عالمی سطح پر وائرس کی روک تھام کے لیے صحت کے شعبے سے وابستہ اداروں کی سفارشات کے مطابق اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کے باعث حج منسوخی کا فیصلہ نہیں کیا گیا، سعودی سفیر

انہوں نے کہا کہ مسجد حرام اور مسجد نبویؐ کے لیے آنے والوں کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرنے کی خاطر حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنایا جارہا ہے۔

خط میں وزیر مذہبی امور سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس بنیاد پر اپنے دفتر امور حجاج کو ہدایات دیں کہ وہ اس سال 1441 ہجری کے نئے معاہدے اس وقت تک نہ کریں جب تک کورونا وائرس کی سمت کا تعین نہ ہوجائے۔

تبصرے (0) بند ہیں