عراق: کار بم دھماکوں کی لہر میں 36 افراد ہلاک
بغداد: شہر کے مختلف علاقوں میں کار کے تقریباً ایک درجن کار بم دھماکے ہوئے جن میں طبی اور سیکیورٹی اسٹاف کے مطابق 36 افراد ہلاک ہوئے ۔
تفصیلات کے مطابق ایک گھنٹے کے دوران بغداد کےمختلف علاقوں میں پارک کی گئی ایک درجن گاڑیوں میں دھماکے ہوئے جو شیعہ اکثریتی علاقےہیں۔
ان دھماکوں میں مجموعی طور پر 129 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
صرف صدرسٹی میں دو مختلف دھماکوں میں نو شہری ہلاک اور تینتیس زخمی ہوئے ہیں۔
پیر کے روز ہونے والے دھماکوں کی اب تک کسی نے ذمے داری قبول نہیں کی تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ عراق میں موجود القاعدہ کی شاخ کی کارروائی ہوسکتی ہے۔ مثلاً ایک گروہ اسلامی مملکتِ عراق بڑے پیمانے پر کار بم دھماکے، خودکش حملوں اور دیگر ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے تاکہ شیعہ حکومت پر اعتماد کم کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ اس سال اپریل سے اب تک خود کش حملوں، کاربم دھماکوں اور تشدد کے دیگر واقعات عراق میں 3000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
عراقی دارلحکومت کے جنوب مشرقی علاقے کوت میں دو دھماکے ہوئے جن میں پانچ ہلاک اور 35 زخمی ہوئے ۔
اے ایف پی اور دیگر طبی ذرائع کے مطابق ، صرف جولائی میں ہی تشدد کی لہر سے عراق میں 770 افراد ہلاک اور 3,000 زخمی ہوچکے ہیں۔
عراق میں القاعدہ سمیت کئی تنظیمیں سرگرم ہیں۔ دوسری جانب ملک میں فرقہ وارانہ فسادات عروج پر ہیں۔