جیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ٹیسٹنگ کٹس اور پرسنل پروٹیکٹو ایکوئپمنٹ(پی پی ایز) پر اربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں، ماسک اور گلوز کے لیے کتنے پیسے خرچ کرنے کے لیے چاہیئیں، اگر تھوک میں خریدا جائے تو 2 روپے کا ملتا ہے، ان چیزوں پر اربوں روپے کیسے خرچ ہورہے ہیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے کورونا وائرس از خود نوٹس پر سماعت کے دورانریمارکس دیے کہ پتہ نہیں یہ چیزیں کیسے خریدی جارہی ہیں، لگتا ہے سارے کام کاغذوں میں ہی ہورہے ہیں۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ کسی چیز میں شفافیت نہیں، کووِڈ-19 کے اخراجات کا آڈٹ ہوگا تو اصل بات پھر سامنے آئے گی۔

تفصیلی خبر یہاں پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں