اسرائیل، فلسطین امن معاہدے کا نو ماہ میں امکان
واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی مذاکرات کاروں نے منگل کے روز اگلے دو ہفتوں کے دوران دوبارہ ملاقات کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے دوران نو ماہ کے دوران کسی حتمی امن معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔
کیری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیاں اسرائیل یا فلسطین علاقوں میں ملاقات کریں گے اور 'ہمارا مقصد' یہ ہوگا کہ 'اگلے نو ماہ میں اس حوالے سے کوئی حتمی معاہدہ ہوجائے'
واضح رہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران یہ پہلا موقع ہے جب فلسطین اور اسرائیلی حکام بات چیت کے لیے رضامند ہوئے ہیں۔
اسرائیلی اور فلسطینی مذاکرات کاروں، سیبی لیفنی اور سائب صائب عریقات، کے ہمراہ بات چیت کرتے ہوئے کیری نے کہا کہ دونوں اطراف نے مرکزی مسئلوں پر مسلسل اور ٹھوس مذاکرات پر اتفاق کیا ہے۔
کیری نے کہا 'دونوں اطراف نے مذاکراتی میز پر بیٹھنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے جس کا ایک سادہ مقصد تنازعہ کو ختم کرنا ہے'
امریکی سفارتکار نے ایک مرتبہ پھر اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو مسئلے کو حل ڈھونڈنا ہوگا کیوں کہ اس سوا کوئی چارہ نہیں۔
اس موقع پر عریقات نے کیری کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ 'فلسطینیوں سے زیادہ اس پیشرفت سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا'
ان کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہے کہ تمام مسائل میز پر ہیں اور انہیں انکے حل پر بہت خوشی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ فلسطینی عوام کی اپنی خود مختار ریاست ہو۔
لیفنی کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ بات چیت سے 'نئی امید' جاگے گی جبکہ یہ ہمارا کام ہے کہ اس امید کو معنی خیز بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ 'میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ تاریخ منفی سوچ رکھنے والے رقم نہیں کرتے بلکہ جو لوگ حقیقت پسند اور خواب دیکھتے ہیں وہ تاریخ رقم کرتے ہیں اور ہمیں ان لوگوں میں سے ہونا چاہیئے'