موبائل فونز بنانے پر ٹیکس میں کمی، سگریٹ، انرجی ڈرنکس مہنگی

اپ ڈیٹ 12 جون 2020
حکومت نے سیگریٹ پر عائد ایف ای ڈی کو بڑھانے کی تجویز دی ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
حکومت نے سیگریٹ پر عائد ایف ای ڈی کو بڑھانے کی تجویز دی ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اپنے دور کا دوسرا مکمل وفاقی بجٹ پیش کردیا ہے اور اس میں جہاں تنخواہوں اور پیشن میں اضافے کا ذکر نہیں وہیں مختلف اشیا پر ٹیکسز کی شرح کو بڑھانے کی تجویز ہے۔

قومی اسمبلی میں پیش کردہ بجٹ تجاویز میں وزیر صنعت و پیدوار حماد اظہر نے بتایا کہ درآمدی سگریٹس، بیڑی، سگارز اور تمباکونوشی کی دیگر اشیا پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کو 65 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کیا جارہا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اسی طرح تمباکو کے متبادل اور ای سگریٹس کو بھی اسی فہرست میں شامل کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: 71 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش، کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان

مزید یہ کہ حکومت کی جانب سے فلٹر راڈ جو سگریٹ کی تیاری میں بنیادی چیز ہے اس پر ایف ای ڈی کی موجودہ شرح 0.75 روپے سے بڑھا کر ایک روپے فی کلو گرام کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

انرجی ڈرنکس

حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کیفین پر مشتمل مشروبات کے استعمال میں کمی لانے کے لیے درآمد اور مقامی فراہمی دونوں جگہ کمی لانے کے لیے ایف ای ڈی کو 13 سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

ڈبل کیبن پک اپ

اسی طرح حکومت نے ڈبل کیبن پک اپ کے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر بھی یکساں قیمت والی دوسری گاڑیوں کے مطابق ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے۔

موبائل فون پر سیلز ٹیکس

وفاقی بجٹ میں حکومت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کی تجویز سے منظور شدہ موبائل فون پالیسی کے مطابق پاکستان میں بنائے جانے والے فونز پر سیلز ٹیکس میں کمی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 21-2020: دفاع کیلئے 12 کھرب 90 ارب روپے مختص

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 12 جون 2020 کو 71 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان کیا گیا۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریونیو کا ہدف 49 کھرب 50 ارب روپے لگایا ہے جبکہ دفاعی اخراجات کے لیے آئندہ مالی سال میں تقریباً 13 کھرب روپے رکھے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں