ریلائنس انڈسٹریز کے مالک مکیش امبانی دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔

فورچن کی رپورٹ کے مطابق مکیش امبانی کے اثاثوں کی مالیت 64.5 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے اور وہ پہلی ایشیائی شخص ہیں جو دنیا کے 10 امیر ترین افراد میں شامل ہوئے ہیں۔

مکیش امبانی اس فہرست میں 9 ویں نمبر پر ہیں۔

وہ ریلائنس انڈسٹریز کے 42 فیصد حصص کے مالک ہیں اور حال ہی میں ان کی موبائل ٹیلی کام کمپنی جیو میں فیس بک سمیت متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی ہے اور حصص کی مالیت میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

بھارتی معیشت کو کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں بدترین تنزلی کا سامنا ہوا ہے مگر مکیش امبانی کے اثاثوں میں اربوں ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے جو مارچ میں 40 ارب ڈالرز کے قریب تھے۔

مگر ایشا کا یہ امیر ترین شخص درحقیقت ماضی میں اتنا امیر نہیں تھا بلکہ مکیش کے والد دھیروبائی امبانی پٹرول پمپ میں کام کرتے تھے اور وہاں سے عدن گئے اور پھر بھارت آکر اپنے کاروبار کی بنیاد رکھی۔

اب یہ خاندان دنیا کے مہنگے ترین گھر میں قیام پذیر ہے جس کا مقابلہ محض لندن کا بکنگھم پیلس ہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ امبانی خاندان کو دنیا کے مہنگے ترین گھر کی ملکیت کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

جیسا اوپر ذکر کیا جاچکا ہے کہ معمولی پس منظر سے ابھر کر سامنے آنے والی یہ کمپنی اب دنیا کی سب سے بڑی پولی ئیسٹر پروڈیوسر ہے جبکہ دیگر متعدد کاروبار الگ ہیں۔

یہ کمپنی اس وقت 100 ارب ڈالرز کی مالیت کی حامل ہے اور بھارت کی مجموعی برآمدات کا 20 فیصد حصہ اس کے پاس ہے۔

مگر یہ اتنی آسانی سے نہیں ہوا اور 2002 میں جب دھیرو بھائی کا انتقال ہوا تو ان کی کوئی وصیت نہیں تھی۔

جس کے بعد مکیش امبانی اور ان کے بھائی انیل امبانی کے درمیان وراثت کے لیے کافی طویل جنگ ہوئی اور دونوں کے تعلقات متاثر ہوئے۔

2005 میں دونوں بھایوں کے درمیان معاہدہ ہوا جس کے تحت مکیش امبانی کو آئل، گیس، پیٹروکیمیکلز اور دیگر کاروباری آپریشنز کا کنٹرول ملا (بنیادی طور پر ریلائنس انڈسٹری کا بیشتر حصہ انہیں مل گیا)، اب 63 سالہ مکیش امبانی 64 ارب ڈالرز کے مالک ہیں۔

2018 میں اس دہائی یا صدی کی مہنگی ترین شادی سے قبل امبانی خاندان کو دنیا بھر میں ان کے گھر کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔

27 منزلوں پر پھیلا یہ گھر انتیلیا، دنیا کی پہلی اپارٹمنٹ بلڈنگ ہے جس کی لاگت 2010 میں تعمیر مکمل ہونے کے موقع پر ایک ارب ڈالرز تھی۔

اور اس گھر کے رہائشی صرف 5 ہیں یعنی مکیش امبانی، ان کی اہلیہ اور تین بچے آننت، آکاش اور ایشا جو شادی کے بعد دوسرے گھر منتقل ہوگئیں، مگر اس گھر کا انتظام سنبھالنے کے لیے اس خاندان نے 600 افراد کی خدمات حاصل کی ہوئی ہیں۔

یہ عظیم الشان گلاس کور بلڈنگ 150 میٹر سے زائد طویل ہے اور شہر کا دھواں بھی اس کی اوپری منزلوں تک پہنچ نہیں پاتا۔

27 منزلہ اس گھر میں 50 نشستوں پر مشتمل سینما، 9 لفٹیں، سوئمنگ پولز اور دیگر آسائشات موجود ہیں۔

مکیش امبانی کی اہلیہ نیتا کے مطابق اگرچہ ہمارے گھر میں سیکڑوں افراد کا عملہ ہے مگر جب بھی بچے بیرون ملک تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں گھر آتے تو وہ اپنے کمرے خود صاف کرتے۔

ان کا کہنا تھا 'ہم نے اپنا گھر اتنا اونچا اس لیے رکھا کیونکہ ہم سورج کی روشنی چاہتے تھے تو اسی لیے چھت پر ایک ایلیویٹیڈ گھر بنا ہوا ہے'۔

2010 میں امبانی خاندان کی تاریخ پر کتاب لکھنے والے مصنف ہمیش میکڈونلڈ کے مطابق یہ عمارت درحقیقت بھارت کے سامنے اظہار کرنا ہے کہ ہم کیا کچھ حاصل کرچکے ہیں۔

ان کے بقول 'وہ بتاتے ہیں کہ ہم کس طرح متوسط طبقے سے نکل سب پر فتح پانے میں کامیاب ہوئے، اب مٰں امیر ہوں اور مجھے کسی کی کوئی پروا نہیں'۔

اس گھر سے ہٹ کر بھی مکیش امبانی کو کہیں جانے کی ضرورت ہوتی ہے تو اپنے نجی ائیربیس طیارے پر سوار ہوکر کہیں بھی چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے یہ طیارہ 2007 میں اپنی اہلیہ کو سالگرہ کے تحفے کے طقور پر دینے کے لیے 6 کروڑ ڈالرز میں خریدا تھا۔

اس طیارے کو خریدنے کے بعد اس میں متعدد تبدیلیاں کی گئیں اب اس میں ایک لیونگ روم، سیٹلائیٹ ٹی وی، اسکائی بار اور اسپا جیسی سہولیت موجود ہیں۔

امبانی خاندان کی ملکیت میں انڈین پریمیئر لیگ کی مہنگی ترین ٹیم ممبئی انڈینز بھی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں