'پاکستان ہندوستان امن مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں'

نیودہلی: ہندوستان نے جمعرات کو پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی کا عندیہ دیا ہے جو کہ رواں برس کے اوائل میں کشمیر کے متنازعہ علاقے میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد معطل ہو گئے تھے-
ہندوستان کی نئی سیکرٹری خارجہ سجاتا سنگھ نے کہا کہ پاکستان میں نواز شریف کی زیر قیادت نئی حکمت کے ساتھ تعطل کے بعد نئے سرے سے مذاکرات شروع کرے گا-
سنگھ نے اپنی نئی جاب کے پہلے دن رپورٹرز سے نئی دہلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا "پاکستان میں اب ایک نئی حکومت ہے- ہم مذاکرات وہیں سے شروع کریں گے جہاں سے پرانی حکومت کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے تھے"-
تاہم سنگھ کا کہنا تھا کہ مزاکرات شروع کرنے کے لئے تشدد اور دہشت گردی سے پاک ماحول کا ہونا ضروری ہے-
ہندوستان اور پاکستان، 1947 میں برطانوی راج سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور دونوں ملکوں کے تعلقات تاریخی طور پر کشیدگی کا شکار رہے ہیں-
نئی دہلی نے پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات اس وقت معطل کر دیے تھے جب مسلح افراد نے ممبئی میں 166 افراد کو قتل کر دیا تھا- ہندوستان اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کے حمایت یافتہ جنگجوؤں پر عائد کرتا ہے-
2011 میں دوبارہ شروع ہونے والے دو ادوار میں زیادہ تر توجہ تجارت اور ویزا پر مرکوز رکھی گئی تھی-
تاہم تعلقات اس سال دوبارہ جنوری اور فروری میں کشیدہ ہو گئے جب دونوں جانب کے کل چھ فوجی کشمیر کے ڈی فیکٹو بارڈر پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے- دونوں ملک کشمیر پر ملکیت کا دعویٰ کرتے آئے ہیں-
ہندوستان نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی فوجیوں نے اس کے ایک فوجی کا سر قلم کر دیا تھا- پاکستان اس الزام کو مسترد کرتا ہے-
شریف نے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد ہندوستان سے قریبی مفاہمت کی خواہش کا اظہار کیا ہے-
تاہم دونوں ممالک میں تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے جب دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے قیدیوں کی ہلاکت پر احتجاج کیا گیا-
پچھلے ہفتے پاکستان نے کہا تھا کہ ہندوستانی فوجیوں نے ان کا ایک فوجی بلا اشتعال فرسنگ کر کے ہلاک کردیا جبکہ ہندوستانی افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستانی فوج کی جانب سے ہونے والی فائرنگ کے جواب میں محدود جواب دیا تھا-
جھڑپوں کے باوجود سرحد کے دونوں جانب موجود تجزیہ کاروں کو امید ہے کہ اقتدار میں نواز شریف کی واپسی تعلقات میں بہتری کا نقیب ثابت ہو گی-