مالی سال 20-2019: ریونیو وصولی میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2020
ریونیو وصولی میں مئی اور اپریل کے مہینے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بالترتیب 16 فیصد اور 30.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی— فائل فوٹو:ڈان
ریونیو وصولی میں مئی اور اپریل کے مہینے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بالترتیب 16 فیصد اور 30.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی— فائل فوٹو:ڈان

اسلام آباد: مالی سال 20-2019 میں ریونیو (محصولات) کی وصولی میں سالانہ کے حساب سے 3.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کی وجہ کورونا وائرس کے باعث لگائے جانے والے لاک ڈاؤن اور معاشی سرگرمیوں میں واضح کمی ہے۔

واضح رہے کہ 18 مارچ سے حکومت نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا جس میں مئی کے دوسرے حصے میں نرمی کی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محصولات کی وصولی میں تیزی سے کمی اپریل اور مئی کے مہینوں میں دیکھی گئے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بالترتیب 16 فیصد اور 30.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

تاہم جون میں محصولات کی وصولی میں کچھ بہتری آئی اور کمی کی شرح 12 فیصد تک پہنچ گئی کیونکہ حکومت کی جانب سے اس ماہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کی گئی۔

مزید پڑھیں: حکومت اور آئی ایم ایف کے ریونیو اہداف میں بڑا فرق

اس مہینے کے دوران محصولات کی وصولی 415 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 472 ارب روپے تھے۔

یہ واضح رہے کہ گزشتہ سال جون میں کی گئی وصولی میں ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے جمع ہونے والے 50 ارب روپے بھی شامل تھے جبکہ جون 20-2019 کے لیے نظر ثانی شدہ ریونیو ہدف 398 ارب روپے تھا۔

اس حوالے سے سامنے آئے عبوری اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جولائی اور جون کے درمیان 39 کھرب 67 ارب روپے جمع کیے ہیں جبکہ مالی سال 2019 میں38 کھرب 26 ارب وصول وصول ہوئے تھے جو 3.9 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

خیال رہے کہ ایف بی آر کے لیے سالانہ ریونیو اکٹھا کرنے کا نظرثانی شدہ ہدف 39 کھرب 8 ارب روپے تھا۔

واضح رہے کہ بک ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے اگلے چند ہفتوں میں محصولات وصول کرنے کے اعدادوشمار کو حتمی شکل دی جائے گی جس سے ایف بی آر کو مزید کچھ ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے ریونیو میں تقریباً 8 کھرب 99 ارب روپے کا نقصان

یہ مدنظر رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والی معاشی سست روی کی وجہ سے تیسری مرتبہ ریونیو اکٹھا کرنے کے ہدف کو 48 کھرب سے کم کرکے 39 کھرب 8 ارب روپے کردیا تھا۔

ایف بی آر کا اندازہ ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد ماہانہ آمدنی میں اوسطاً 223 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔

اس کے برعکس کورونا وائرس سے پہلے کی مدت میں ایف بی آر جولائی تا فروری کے لیے ٹیکس وصولی کے ہدف سے 484 ارب روپے پیچھے رہا تھا اور 32 کھرب 9 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 27 کھرب 25 ارب روپے وصول کرسکا تھا۔

تاہم مالی سال 2020 کے 8 ماہ میں ریونیو میں 16.35 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت 23 کھرب 42 ارب روپے تھا۔

مزید برآن کورونا وائرس سے پہلے کی صورتحال میں سامنے آنے والے شارٹ فال کی وجہ سے آئی ایم ایف نے ہدف کو 52 کھرب 70 ارب روپے سے کم کرکے 48 کھرب روپے کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں