عراق: ماہ جولائی میں پانچ سال کی بدترین ہلاکتیں

بغداد: عراق میں ماہ جولائی کو اپریل 2008 کے بعد گزشتہ پانچ سال کا بدترین مہینہ قرار دیا گیا جہاں ماہ گزشتہ میں تشدد کے واقعات میں 989 افراد ہلاک ہو گئے۔
عراقی صحت، داخلہ اور دفاع کی وزارتوں کی جانب سے جمع کیے گئے اعدادو شمار کے مطابق ہلاک شدگان میں 778 عام شہری، 88 پولیس اہلکار، 55 فوجی اور 68مزاحمت کار شامل ہیں۔
تشدد کے واقعات میں جولائی کے مہینے میں ایک ہزار 567 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں 1356عام شہری، 122 پولیس اہلکار اور 89 فوجی اہلکار شامل ہیں۔ یہ اعداد وشمار جولائی کو 2008ء کے بعد سے خون ریز ترین مہینہ بناتے ہیں جب عراق خون ریز فرقہ وارانہ تنازع سے باہر نکل رہا تھا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2008 میں ایک ہزار 428 افراد مارے گئے تھے جن میں 966 عام شہری، 69 پولیس اور 38 فوجی اہلکار اور 355 مزاحمت کار شامل تھے ۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی جولائی کو ہلاکتوں کے اعتبار سے گزشتہ پانچ سال کا بدترین مہینہ قرار دے دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سفیر گیورگی بسٹن نے کہا کہ ہم نے گزشتہ پانچ سال کے دوران کسی بھی مہینے میں اتنی زیادہ ہلاکتیں نہیں دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ میں عراق کی سیاسی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں وہ خونریزی کو فوری طور پر رکوانے میں اپنے کردار ادا کریں۔
عراق کو کئی سالوں سے شدت پسندوں کے حملوں کا سامنا ہے تاہم تجزیہ کار کہتے ہیں کہ تشدد میں اضافے کا سبب سنی عرب اقلیت میں بڑھتی ہوئی مخالفت ہے جسے حکومت حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔