ملک فرقہ وارانہ تصادم کا متحمل نہیں ہوسکتا، مفتی منیب

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2020
مفتی منیب الرحمٰن—فائل فوٹو: اے پی پی
مفتی منیب الرحمٰن—فائل فوٹو: اے پی پی

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ یہ ملک ہم سب کا ہے اور یہ فرقہ وارانہ تصادم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

کراچی میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی 'را' نے حال ہی میں پاکستان میں اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کو فعال کردیا ہے تو ایسے میں اگر یہاں فرقہ وارانہ تصادم شروع ہوگیا تو اس سے بھارت کے مقاصد کو تقویت پہنچے گی اور پاکستان کمزور ہوگا۔

دوران گفتگو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، قتل و غارت اور غیر انسانی کرفیو، لاک ڈاؤن کو ایک سال مکمل ہونے جارہا ہے، ہم اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور حقوق انسانی کی عالمی اداروں کی شدید ترین مذمت کرتے ہیں کہ اس خالص انسانی مسئلے کو اس فورم پر آج تک اجاگر نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی بھارتی حکومت کو کوئی واضح پیغام نہیں دیا گیا کہ وہاں پر اسلام کو کچلنے کی جو کارروائی ہورہی ہے اس پر روک ٹوک عائد کی جائے۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری پر وزارت تک محدود رہنے کی پابندی لگنی چاہیے، مفتی منیب

مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2020 کو بھارتی حکومت کے اس جابرانہ اقدام کو ایک سال مکمل ہوجائے گا، سارے اہل پاکستان اس پر احتجاج کریں۔

اپنی گفتگو میں مفتی منیب نے کہا کہ ہماری پارلیمان نے بھی قرارداد پاس کرنے کے علاوہ عالمی سطح پر کوئی ایسا اقدام نہیں کیا، جس کے نتیجے میں عالمی برادری بھارت کو مجبور کرتی کہ وہ ان مظالم کو روکے۔

مفتی منیب نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اتنی ظالمانہ مظاہر کو دیکھنے کے باوجود ایک بھی او آئی سی کی سربراہی کانفرنس منعقد نہیں ہوسکی، معاشرتی اور سفارتی سطح پر کوئی اقدام نہیں کیا جاسکا، یہ رویہ امت مسلمہ کے لیے تباہ کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں بھارت کی عارضی رکنیت کے حق میں جو ووٹ دیا گیا ہے وہ ہمارے نزدیک قابل مذمت ہے۔

وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا شہر اسلام آباد ہے، جس کا جڑواں شہر راولپنڈی ہے، آتے ہوئے مجھے وہاں سے پیغامات آئے کہ قربانی کے 3 دن ہوتے ہیں اور انہوں نے 3 دن کی چھٹی کا اعلان کیا ہے لیکن چونکہ ہفتہ اور اتوار کی ویسے ہی تعطیل ہوتی ہے، لہٰذا پیر کی چھٹی کا بھی اعلان کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عید کے پہلے روز قصاب بہت زیادہ اجرت لیتے ہیں جبکہ دوسرے اور تیسرے دن ان کی رقم کم ہوتی ہے، لہٰذا متوسط اور نچلے متوسط طبقے کو سہولت دینے کے لیے میں وزیراعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ پیر (یعنی عید کے تیسرے) دن کی چھٹی کا اعلان کریں۔

مفتی منیب کا کہنا تھا کہ ہمارا آئین ہماری حکومت کو پابند کرتا ہے کہ وہ اسلام اور قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کے لیے مسلمانوں کو سہولت فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: مساجد پرلاک ڈاؤن کا اطلاق نہیں ہوگا، علمائے کرام

اس موقع پر سائنس اور علما کے درمیان اختلاف سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سائنس اور علما میں کوئی اختلاف نہیں، سائنسدان ہمارے ساتھ ہیں اور جنہوں نے فواد چوہدری کو کلینڈر بنا کر دیا وہ ہماری رویت ہلال کمیٹی کے اراکین ہیں اور محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ ہمارے رکن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں جامعہ کراچی کے پروفیسر شاہد قریشی نے تفصیلی مضمون لکھ کر سائنسی طور پر اس مؤقف کی تردید کی ہے، تو یہ آپ بیٹھے بٹھائے کیسے فرض کرلیتے ہیں، کیا ہم اس دنیا میں نہیں رہتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم 25 سال سے اس شعبے کو چلا رہے ہیں تو ہمیں سائنس کا بھی پتا ہے، ہم تمام چیزوں کا مطالعہ کرتے ہیں، جتنی سائنس آپ جانتے ہیں وہ ہم بھی جانتے ہیں اور جو ڈگریاں فواد چوہدری کے پاس ہیں وہ ہمارے پاس بھی ہیں، اسی دوران ایک صحافی کی فواد چوہدی سے متعلق بات پر مفتی منیب نے کہا کہ وہ کہاں سے سائنسدان یا ماہر فلکیات آگئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں