'اسرائیل مسلم دنیا کے جسم پر ایک زخم'
تہران: ایران کے سبکدوش ہونے والے صدر محمود احمدی نژاد نے اسرائیل کو جمعہ کے روز اپنی عوامی تقریر میں خبردار کیا ہے کہ ایک علاقائی طوفان برپا ہو رہا ہے جو صیہونی ریاست کو جڑ سے اکھاڑ دے گا۔
احمدی نژاد نے یوم قدس کے موقع پر سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیان میں کہا کہ 'میں اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر آپ کو مطلع کر رہا ہوں کہ ایک تباہ کن طوفان بڑھ رہا ہے جو صیہونی ازم کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دے گا'۔
اپنے آٹھ سالہ دور اقتدارکے دوران اسرائیل کے خلاف عوامی سطح پر مسلسل بیانات دینے والے نژاد کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا خطے میں کوئی مقام نہیں-
وہ اس ہفتے کے اختتام پر حسن روحانی کے بطور صدر عہدہ سنبھالنے سے قبل خطاب کر رہے تھے۔
ایران میں جمعہ کو سالانہ یوم قدس کے موقع پر بڑے پیمانے ریلیاں نکالی گئیں جن میں فلسطینی کاز کی حمایت میں تقاریر اور اسرائیل کی مذمت کی گئی۔
سرکاری ٹیلی ویژن نے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو ملک بھر میں مارچ کے دوران”اسرائیل مردہ آباد، امریکہ مردہ آباد“ کے نعرے لگاتے ہوئے دکھایا۔
اس موقع پر احتجاجی مظاہرین نے اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے دوران کسی قسم کے امن مذاکرات کی بحالی کی بھی مذمت کی۔
اپنے بیان میں نژاد نے اسرائیل اور اس کے مغربی اتحادیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اختلافات کا بیج بو رہے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل مصر اور شام میں بدامنی پر خوشی منا رہا ہے۔ اس موقع ہر انہوں نے سوال کیا کہ دونوں ملکوں میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے کون خوش ہے؟
دوسری جانب، ایران کے نو منتخب صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک پرانا زخم ہے جسے ہر صورت مٹایا جانا چاہیے۔
انہوں نے سالانہ یوم قدس کی ریلیوں میں شریک صحافیوں کو بتایا کہ صیہونی حکومت مسلم دنیا کے جسم پر کئی سالوں سے رسنے والا ایک زخم ہے جسے ہر صورت مٹانا ہو گا۔
روحانی نے اسرائیل کے فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی کوششوں پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔