چیئرمین نیب اور آئی جی سندھ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں طلب

15 اگست 2020
چیئرمین نیب اور آئی جی سندھ کو سارنگ جویو کے اغوا کے معاملے پر طلب کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
چیئرمین نیب اور آئی جی سندھ کو سارنگ جویو کے اغوا کے معاملے پر طلب کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین نیب اور آئی جی سندھ کو طلب کر لیا گیا ہے۔

سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کرلیا گیا اور کمیٹی کا اہم اجلاس 17 اگست کو ساڑھے 12بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتوں کا چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے چیئرمین نیب اور آئی جی سندھ کو طلب کرلیا اور ان دونوں کو سارنگ جویو کے اغوا کے معاملے پر طلب کیا گیا ہے۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال کو لاپتہ افراد کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے اور اجلاس کے دوران جاوید اقبال اور آئی جی سندھ سے سارنگ جویو کے اغوا سے متعلق بریفنگ لی جائے گی۔

سینیٹ کے اجلاس میں جسٹس(ر) جاوید اقبال سے سارنگ جویو کی بازیابی کے لیے اب تک کیے گئے اقدامات سے متعلق بھی بریفنگ طلب کی جائے گی۔

اس کے علاوہ دوران اجلاس چمن میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر بھی بلوچستان حکام سے بریفنگ طلب کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب میں شرم و حیا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں، بلاول بھٹو

واضح رہے کہ سندھی زبان کے معروف مصنف اورادیب تاج جویو کے بیٹے اور کراچی کی زیبسٹ یونیورسٹی کے سندھ ابھیاس اکیڈمی شعبے کے ریسرچ ایسوسی ایٹ 35 سالہ سارنگ جویو کو گزشتہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کراچی کے علاقے اختر کالونی سے لاپتہ کردیا گیا تھا۔

سارنگ انتہائی متحرک سماجی کارکن تھے اور خصوصی طور پر جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کر رہے تھے۔

دوران احتجاج سارنگ کو حراست میں لے لیا گیا تھا جس کے خلاف چھ اگست کو درخواست دائر کر کے مطالبہ کیا گیا کہ سارنگ جویو کو تحفظ فراہم کیا جائے لیکن پھر اس کے بعد انہیں لاپتہ کردیا گیا اور ان کا تاحال کچھ پتہ نہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں سال صدر مملکت عارف علوی نے 184 ملکی اور غیر ملکی شخصیات کے لیے کئی سول تمغوں کا اعلان کیا تھا، جنہیں اپنے شعبوں میں عمدہ کارکردگی اور بہترین خدمات پر 23 مارچ کو 'یوم پاکستان' پر منعقد ہونے والی تقریب میں تمغوں سے نوازا جائے گا اور ان 184 افراد کی فہرست میں تاج جویو بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: 'چیئرمین نیب حکومت کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں'

تاہم برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تاج جویو نے احتجاجاً صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی لینے سے یہ کہہ کر انکار کردیا ہے کہ انہیں سارنگ سمیت سندھ کے متعدد نوجوانوں کو جبری طور پر گمشدہ کردیا گیا ہے، ایسے میں وہ کس طرح ایوارڈ لے سکتے ہیں۔

سندھ سے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جدوجہد کرنے والی تنظیم وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے مطابق اب تک سندھ سے 70 سے زائد افراد لاپتہ کیے جا چکے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں چمن میں مال روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 5افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں