اوپر موجود تصویر کو دیکھیں کیا آپ کو کچھ خاص یا منفرد نظر آتا ہے؟

بظاہر یہ کسی سپرمارکیٹ کی ایک عام سی تصویر ہے مگر کیا آپ یقین کریں گے کہ یہ دنیا میں فروخت ہونے والے مہنگے ترین فوٹوگرافس میں سے ایک ہے؟

درحقیقت جرمن فوٹوگرافر اینڈریاس گورسکے کو اپنے کام کے لیے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ وہ ایسی تصاویر کے لیے شہرت رکھتے ہیں جو حقیقت میں کبھی تھی ہی نہیں بلکہ ان کی مہارت کا کمال ہوتی ہیں۔

اوپر تصویر تو آپ نے دیکھ لی مگر ان کی سب سے مہنگی فوٹو رائن 2 تھی جو 2011 میں 43 لاکھ ڈالرز میں نیلام ہوئی تھی۔

فوٹو بشکریہ ٹیلیگراف
فوٹو بشکریہ ٹیلیگراف

مگر اوپر ہم جس تصویر کی بات کررہے ہیں وہ ٹائم میگزین کی سو بااثر ترین تصاویر کا حصہ رہی ہے حالانکہ بظاہر ایسا کچھ خاص نہیں۔

یہ لاس اینجلس کے 99 سینٹس اسٹور کی تصویر ہے جو دیکھنے میں حقیقی ضرور ہے مگر نہیں بھی ہے۔

فوٹوگرافر نے درحقیقت اس جگہ کی متعدد تصاویر کو اکٹھا کرکے ایک فوٹو کی شکل دی اور اس کے نتیجے میں اشیا کی لاتعداد قطاریں نگاہوں کے سامنے آجاتی ہیں۔

وہاں موجود افراد کے سر ان قطاروں کے اوپر تیرتے محسوس ہوتے ہیں اور بظاہر یہ فوٹوگراف کی جگہ ایک پینٹنگ محسوس ہوتی ہے جو کہ فوٹوگرافر کی کوشش بھی تھی۔

اینڈریاس گورسکے ڈیجیٹل طریقوں سے تصاویر کو ایسے تیار کرتے یں کہ روزمرہ کے تجربات آرٹ میں بدل جائیں۔

یہ تصویر مئی 2006 میں نیلامی کے دوران 33 لاکھ 46 ہزار ڈالرز میں فروخت ہوئی تھی، مگر ٹائم میگزین میں اس کی شمولیت کی وجہ جدید فوٹوگرافی کو آرٹ کی دنیا کا حصۃ بنانے میں مدد دینے پر شامل کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں