افغانستان: جلال آباد میں بم دھماکہ، 16 افراد زخمی

شائع August 4, 2013

گزشتہ روز بھی جلال آباد شہر میں دھماکہ ہوا تھا جس میں نو شہری ہلاک ہوئے تھے۔ اے پی فوٹو۔
گزشتہ روز بھی جلال آباد شہر میں دھماکہ ہوا تھا جس میں نو شہری ہلاک ہوئے تھے۔ اے پی فوٹو۔

جلال آباد: مغربی افغانستان میں اتوار کے روز ایک بم دھماکے میں 16 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق، یہ دھماکہ افغانستان کے اسی شہر میں پیش آیا ہے جہاں گزشتہ روز ہندوستانی قونصل خانے میں مہلک خود کش دھماکہ ہوا تھا۔

مقامی حکومتی ترجمان احمد ضیا عبدالزئی کے مطابق، جلال آباد میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سرکاری راسیکیوٹر عبدالقیوم کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں پراسیکیوٹر، انکا ڈرائیور اور چار گارڈز زخمی ہوگئے ہیں۔

شہر کے مرکزی ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ہسپتال میں 16 افراد کو داخل کروایا گیا ہے جن میں سے تین بشمول پراسیکوٹر کی حالت نازک ہے۔

تاحال اس واقعے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔

یہ دھماکہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز اس شہر میں ایک بم دھماکے میں ہندوستانی قونصل خانے میں بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت نو شہری مارے گئے تھے جن میں سے زیادہ تر قریبی واقع مسجد میں قرآن کی تعلیم حاصل کررہے تھے۔

طالبان نے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا تھا۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ہفتے کو ہونے والے حملے میں ہمارے جنگجو ملوث نہیں۔

سن 2001ء میں طالبان دور حکومت کے خاتمے کے بعد افغانستان میں دو ارب ڈالرز سے زائد کی امداد فراہم کرنے والے ہندوستان پر ماضی میں بھی حملے ہو چکے ہیں۔

سن 2008ء میں ہندوستانی سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر حملے میں ساٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کابل کو پاکستانی سرحد سے جوڑنے والی ایک اہم شاہراہ پر واقع جلال آباد میں حالیہ کچھ سالوں میں حملے ہوتے رہے ہیں۔

انتیس مئی کو ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی کے کمپاؤنڈ پر ایک حملہ ہوا تھا جس میں طالبان شدت پسندوں نے ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا۔

اسی طرح مارچ میں سات خود کش بمباروں نے جلال آباد میں پولیس کے صدر دفتر پر حملے میں پانچ پولیس افسروں کو ہلاک کر دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Riyaz Aug 04, 2013 04:15pm
وہیں پرانی بات ہے . بچوں سمیٹ معصوم عوام مارے گئے ہیں تو طالبان كیوں ذمہ داری قبول كر دیں ؟ یہ لوگ تو كبہی بیگناہوں كو نشانہ نہیں بناتے . ان كی گولیاں اور بمیں ھمیشہ نشانے پر لگتے ہے . شاید ان كو پتہ نہیں تہا كہ ھندوستان كے قونصل خانہ كے نزدیك ایك مسجد بہی ہے جہاں پے بچے قرآن سیكہنے آتے ہیں . یا ان كو پتہ بہی تہا اور جانتے بہی تہیں كہ اگر كوئی بیگناہ مارا جائے تو یہ ذمہ داری لینے سے انكار كریں گے اور شاید ایسا ہے ہوا . ہم بندوں كو كیا پتہ ، اللہ سب جانتا ہے

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2025
کارٹون : 27 جون 2025