افغانستان: جلال آباد میں بم دھماکہ، 16 افراد زخمی
جلال آباد: مغربی افغانستان میں اتوار کے روز ایک بم دھماکے میں 16 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق، یہ دھماکہ افغانستان کے اسی شہر میں پیش آیا ہے جہاں گزشتہ روز ہندوستانی قونصل خانے میں مہلک خود کش دھماکہ ہوا تھا۔
مقامی حکومتی ترجمان احمد ضیا عبدالزئی کے مطابق، جلال آباد میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سرکاری راسیکیوٹر عبدالقیوم کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں پراسیکیوٹر، انکا ڈرائیور اور چار گارڈز زخمی ہوگئے ہیں۔
شہر کے مرکزی ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ہسپتال میں 16 افراد کو داخل کروایا گیا ہے جن میں سے تین بشمول پراسیکوٹر کی حالت نازک ہے۔
تاحال اس واقعے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔
یہ دھماکہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز اس شہر میں ایک بم دھماکے میں ہندوستانی قونصل خانے میں بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت نو شہری مارے گئے تھے جن میں سے زیادہ تر قریبی واقع مسجد میں قرآن کی تعلیم حاصل کررہے تھے۔
طالبان نے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا تھا۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ہفتے کو ہونے والے حملے میں ہمارے جنگجو ملوث نہیں۔
سن 2001ء میں طالبان دور حکومت کے خاتمے کے بعد افغانستان میں دو ارب ڈالرز سے زائد کی امداد فراہم کرنے والے ہندوستان پر ماضی میں بھی حملے ہو چکے ہیں۔
سن 2008ء میں ہندوستانی سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر حملے میں ساٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کابل کو پاکستانی سرحد سے جوڑنے والی ایک اہم شاہراہ پر واقع جلال آباد میں حالیہ کچھ سالوں میں حملے ہوتے رہے ہیں۔
انتیس مئی کو ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی کے کمپاؤنڈ پر ایک حملہ ہوا تھا جس میں طالبان شدت پسندوں نے ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا۔
اسی طرح مارچ میں سات خود کش بمباروں نے جلال آباد میں پولیس کے صدر دفتر پر حملے میں پانچ پولیس افسروں کو ہلاک کر دیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں