ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھالیا

شائع August 4, 2013

ایران کے نو منتخب صدر حسن روحانی۔ اے ایف پی تصویر
ایران کے نو منتخب صدر حسن روحانی۔ اے ایف پی تصویر

تہران: ایران کے نئے معتدل مزاج صدر حسن روحانی نے اتوار کےروز پارلیمنٹ کے سامنے اپنے عہدے کا حلف اُٹھالیا۔ اس تقریب میں علاقائی رہنماؤں کے علاوہ غیرملکی اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔

روحانی نے اس سے قبل صدر محمود احمدی نژاد سے اقتدار حاصل کیا ہے ۔  اپنی چار سالہ مدت میں احمدی نژاد کے سخت گیر بیانات کی وجہ ایران بین الاقوامی طور پر مزید تنہا ہوگیا تھا اور اب پابندیوں کی وجہ سے سخت معاشی مسائل کا شکار ہے۔

عہدے کا حلف اُٹھانے سے قبل روحانی نے اپنے خطاب میں کئی اہم امور پر بات کی جس میں ایرانی عوام کیلئے ایک ایسی دنیا میں ' بہتر زندگی' کا ذکر بھی کیا جہاں وہ باقی دنیا سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتے۔

' لوگوں نے ترقی پسندی کیلئے ووٹ دیا ہے، لوگ عزت کے ساتھ مستحکم انداز میں ایک بہتر زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ وہ اقوام میں دوبارہ اپنا مقام حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں،' روحانی نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

ہفتے کے روز 64 سالہ معتدل مزاج مذہبی شخصیت نے اپنا آفس سنبھالا جس کی منظوری اہم ترین روحانی لیڈر آیت اللہ خمینی نے دی تھی۔ وہ مغربی پابندیوں کو نرم کرنے پر بھی کام کریں گے۔

دوسری جانب مغربی ممالک بھی پُر اُمید ہیں کہ ماضی میں نیوکلیائی معاملات پر مذاکرات کار کی حیثیت سے کام کا تجربہ رکھنے والے روحانی اب ایٹمی معاملات پر ایران کی جانب سے تعمیری مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

لیکن ایٹمی مذاکرات سمیت تمام حساس معاملات پر خامنہ ای کی رائے حتمی اور فیصلہ کن درجہ رکھتی ہے۔

روحانی نے صدر کی حیثیت سے اپنی چار سالہ حکومت کا آغاز اس وقت کیا ہے ایران یورپی اور امریکی پابندیوں کی وجہ سے بین الاقوامی تنہائی کا شکار ہوگیا ہے۔ اس کے تیل اور بینکنگ شعبے کو جکڑا گیا ے اور ساتھ ہی کرنسی کی قدر گرنے سے مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے۔

اتوار کے روز حلف برداری کی تقریب میں امریکہ کے سوا تمام ممالک کو شرکت کے دعوت نامے دیئے گئے تھے جن میں قریبی ممالک کے نو رہنماؤں نے بھی شرکت کی ۔

باضابطہ طور پر اپنی کابینہ کیلئے ناموں کی منظوری دینے کیلئے روحانی کے پاس دو ہفتے ہیں اور اس کے د س دن کے اندر قدرے قدامت پسند پارلیمنٹ ان کی حتمی منظوری دے گی۔

بعض رپورٹس کے مطابق ان کی حکومت میں شامل وزرا میں مغرب سے تعلیم یافتہ ٹیکنوکریٹس بھی شامل کئے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 3 جولائی 2025
کارٹون : 2 جولائی 2025