توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے کینسر کی طرح پھیلتے جارہے ہیں، شبلی فراز

22 ستمبر 2020
کابینہ نے زیادتی کیس کی تحقیقات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، شبلی فراز — فوٹو: ڈان نیوز
کابینہ نے زیادتی کیس کی تحقیقات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، شبلی فراز — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے کینسر کی طرح ہیں جو پھیلتے جارہے ہیں جبکہ شعبے کے مسائل سے جلد عوام کو آگاہ کریں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں زیادتی کیس سے متعلق قوانین کا جائزہ لیا گیا، شہزاد اکبر نے زیادتی سے متعلق بل کا مسودہ پیش کیا، کابینہ نے زیادتی کیس کی تحقیقات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہمیں جنسی جرائم میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں توانائی کے شعبے کے حوالے سے بات ہوئی، جو بجلی کے پلانٹس ایل این جی پر چلتے ہیں ان پالیسی پر بات ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوئی، بجلی کے گردشی قرضوں نے ہماری معیشت کو اپنی پکڑ میں لے رکھا ہے، پتا چلنا چاہیے کہ بجلی مہنگی ہونے کی وجوہات کیا ہیں، یہ بھی پتا چلنا چاہیے کہ حکومت بجلی کہ قیمتوں میں کمی کے لیے کیا کر رہی ہے، توانائی کے شعبے کے مسائل سے جلد عوام کو آگاہ کریں گے۔

شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 9 اور 16 ستمبر کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی جن میں خصوصی افراد کے لیے گاڑیوں کی درآمد کا فیصلہ بھی شامل ہے۔

توانائی کے شعبے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی کے معاہدوں نے ملک کو گروی رکھا لیکن اب ہم ان کو توڑ نہیں سکتے، بجلی کی پیداوار پر توجہ دی گئی لیکن ٹرانسمیشن اور ترسیل پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے لائن لاسز بڑھے، جبکہ گردشی قرضے کینسر کی طرح ہیں جو پھیلتے جارہے ہیں۔

معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں کورونا کے علاج کی دوائی کی قیمت 10 ہزار سے کم کر کے تقریباً 8 ہزار 400 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 94 ادویات کی قیمتوں کو مناسب سطح پر کردیا گیا ہے، ان میں زندگی بچانے والی، بلڈ پریشر، مرگی، کینسر، امراض قلب کی دوائیں بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں