صوبہ سندھ میں چہلم کے موقع پر ڈبل سواری پر پابندی عائد

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2020
چہلم کے جلوس، مجالس اور تعزیے کے علاوہ 5 افراد یا اس سے زائد کے ایک ساتھ اکٹھے ہونے پر پابندی لگائی گئی ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
چہلم کے جلوس، مجالس اور تعزیے کے علاوہ 5 افراد یا اس سے زائد کے ایک ساتھ اکٹھے ہونے پر پابندی لگائی گئی ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور امن وامان کی صورت کو برقرار رکھنے کے لیے چہلم امام حسینؓ کے موقع پر صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ رواں برس 8 اکتوبر کو چہلم امام حسینؓ کے سلسلے میں ماتمی جلوس نکالے جائیں گے اور مجالس کا اہتمام کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ ڈبل سواری کے علاوہ اسلحہ، آتشیں اسلحہ، لاٹھیاں، کلہاڑی اور دھمکا خیز مواد ساتھ لے کر چلنے اور اس کی نمائش پر پابندی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں یومِ عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا، سیکیورٹی کے سخت انتظامات

اس کے علاوہ سیاسی، مذہبی نعرے لگانے اور اس قسم کے پوسٹرز کی نمائش، فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے والی آڈیو یا ویڈیو کا رکھنا یا انہیں چلانا ممنوع ہوگا۔

نوٹیفکیشن میں چہلم کے جلوس، مجالس اور تعزیے کے علاوہ 5 افراد یا اس سے زائد کے ایک ساتھ اکٹھے ہونے پر پابندی لگائی گئی ہے۔

قبل ازیں 9 اور 10 محرم کے پیش نظر حکومت سندھ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور امن وامان کی صورت کو برقرار رکھنے کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد کی تھی۔

مزید پڑھیں:'واقعہ کربلا سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے کشمیریوں کو ثابت قدم رہنا چاہیے'

یوم عاشور کے موقع پر کراچی میں مرکزی جلوس کی نگرانی اور سیکیورٹی کے لیے مجموعی طور پر پولیس کے 6 ہزار 368 افسران و اہلکار اور ریپڈ ریسپونس فورس کی 3 کمپنیز موجود تھیں۔

علاوہ ازیں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے 90 اسنائپرز مرکزی جلوس کے اطراف اور گزرگاہوں پر تعینات کئے گئے تھے۔

انتظامیہ کے مطابق 10 محرم الحرام کو شہر میں مجموعی طور پر 513 مجالس اور 281 جلوس برآمد ہوئے تھے جس کی نگرانی اور سیکیورٹی کے لیے 12 ہزار 455 پولیس کے افسران و اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں