کویت کے نئے امیر کی سینئر امریکی، ایرانی عہدیداران سے ملاقاتیں

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2020
ریاستی امور چلانے میں مدد کے لیے کویت کے ولی عہد کی نامزدگی ابھی باقی ہے — فوٹو: رائٹرز
ریاستی امور چلانے میں مدد کے لیے کویت کے ولی عہد کی نامزدگی ابھی باقی ہے — فوٹو: رائٹرز

کویت کے نئے امیر شیخ نواف الاحمد الصباح نے سینئر امریکی اور ایرانی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں جنہوں نے خلیجی ریاست کے سابق حکمران کے انتقال پر علیحدہ علیحدہ تعزیت کی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق شیخ نواف الاحمد الصباح نے گزشتہ منگل کو اپنے بھائی شیخ صباح الاحمد کی وفات کے بعد اقتدار سنبھالا ہے۔

خیال رہے کہ مرحوم شیخ صباح الاحمد نے بڑے ہمسایہ ممالک سعودی عرب اور ایران سے تعلقات کو متوازن رکھا اور امریکا کے ساتھ مستحکم تعلقات برقرار رکھے جس نے اتحاد کی قیادت کی اور جس کے نتیجے میں 91-1990 میں کویت پر عراق کا قبضہ ختم ہوا۔

امریکی سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے دورے کے دوران ان کے حوالے سے امریکی سفارتخانے نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'شیخ صباح الاحمد کو ایک عظیم انسان اور امریکا کے خصوصی دوست کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔'

یہ بھی پڑھیں: کویت کے نئے امیر نواف الاحمد نے حلف اٹھا لیا، خطے میں امن پر زور

کویت کی سرکاری نیوز ایجنسی نے کہا کہ شیخ نواف سے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی ملاقات کی جنہوں نے مرحوم شیخ صباح الاحمد کے 'اعتدال اور توازن' کو فروغ دینے کے لیے کردار کو سراہا۔

83 سالہ شیخ نواف ممکنہ طور پر اوپیک رکن ممالک کی تیل اور خارجہ پالیسی کو برقرار رکھیں گے جس نے علاقائی تنازعات میں کمی کو فروغ دیا ہے۔

ریاستی امور چلانے میں مدد کے لیے ایک ایسے موقع پر کویت کے ولی عہد کی نامزدگی ابھی باقی ہے، جب خام تیل کی کم قیمتوں اور کورونا وائرس کی وجہ سے کویت کی معیشت پر منفی اثر پڑا ہے، جبکہ علاقائی حریفوں ریاض اور تہران کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔

نئے امیر کے پاس اپنا جانشین مقرر کرنے کے لیے ایک سال کا وقت ہے لیکن تجزیہ کاروں کو امید ہے کہ اس کا فیصلہ چند ہفتوں کو میں ہی ہوجائے گا کیونکہ الصباح شاہی خاندان کے سینئر اراکین کے درمیان اس عہدے کے لیے کھینچا تانی جاری ہے۔

کویت یونیورسٹی کے آئینی قانون کے پروفیسر ڈاکٹر محمد الفیلی نے کہا کہ 'اس تقرر سے یہ مقابلہ ختم ہوجائے گا اور استحکام کا اشارہ ملے گا۔'

مزید پڑھیں: کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح انتقال کرگئے

ولی عہد کے عہدے کے لیے مضبوط امیدواروں میں سابق وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الاحمد، سابق وزیر اعظم شیخ ناصر المحمد اور قومی گارڈ کے نائب سربراہ شیخ مشعال الحمد الجابر شامل ہیں۔

عہدے کے لیے سابق وزیر خارجہ اور کم طاقتور السالم خاندان کے واحد زیر غور امیدوار شیخ محمد صباح السالم بھی ممکنہ امیدوار ہوسکتے ہیں۔

کویتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان سب ممکنہ امیدواروں میں سب سے زائد عمر کے شیخ مشعال الحمد الجابر بظاہر سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ ہفتہ کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے شیخ مشعال سے ملاقات کی اور شیخ صباح الاحمد کے انتقال پر تعزیت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں