کورونا کی دوسری لہر کا خدشہ: اپوزیشن اگلے سال تک تحریک ملتوی کردے، وفاقی وزیر

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2020
وفاقی وزیر نے بذریعہ ٹوئٹر اپنا مشورہ دیا—فائل فوٹو: اے پی پی
وفاقی وزیر نے بذریعہ ٹوئٹر اپنا مشورہ دیا—فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے خدشے کے پیش نظر اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی تحریک اگلے سال تک ملتوی کردے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں انہوں نےلکھا کہ کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے نئے اسٹینڈرڈ آپڑیٹنگ پروسیجر (ایس او پی) جاری کیے ہیں اور شادیوں اور دیگر تقریبات کو محدود کرنے کا کہا ہے۔

فواد چوہدری نے لکھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سیاسی جماعتوں کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے اور وہ 3 ماہ کے لیے جلسے، جلوس ملتوی کردیں جبکہ اپوزیشن بھی تحریک اگلے سال تک ملتوی کردے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تشکیل، وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ

اپنی ٹوئٹ کی آخر میں انہوں نے زندگی کا احترام کریں بھی تحریر کیا۔

خیال رہے کہ ملک میں اس وقت سیاسی ماحول کافی گرم ہے اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتیں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوئی ہیں۔

پی ٹی ایم کی تشکیل گزشتہ ماہ 20 ستمبر کو اسلام آباد میں ہونے والی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں سامنے آئی تھی اور اس کا پہلے صدر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو بنایا گیا تھا۔

اس تحریک کے تحت ملک گیر حکومت مخالف احتجاجی تحریک کا اعلان کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں پی ڈی ایم نے اپنا پہلا جلسہ 18 اکتوبر کو کوئٹہ میں کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم بعد ازاں اس میں حکومت کے خلاف اپوزیش کے اس اتحاد نے پی ڈی ایم کا 18 اکتوبر کو ہونے والا جلسہ کوئٹہ کے بجائے کراچی منتقل کردیا تھا۔

اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے بتایا تھا کہ تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں کا آغاز 16 اکتوبر کو گوجرانوالا سے ہوگا جس کے بعد دوسرا جلسہ 18 اکتوبر کو کراچی میں ہوگا جبکہ 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: تمام اپوزیشن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اکٹھی ہے، مولانا فضل الرحمٰن

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کا 22 نومبر کو پشاور اور 13 دسمبر کو لاہور میں سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔

علاوہ ازیں 8 اکتوبر کو پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ملاقات کی تھی، جس کے بعد پریس کانفرنس میں فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ پاکستان کی تمام اپوزیشن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اکٹھی ہیں

مزید یہ کہ مریم نواز نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو آئین کے دفاع کی تحریک قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں