چیئرمین نیب کا روزویلٹ ہوٹل بند ہونے سے متعلق رپورٹس پر نوٹس، تحقیقات کا حکم

اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2020
پی آئی اے کی ملکیت میں موجود ہوٹل کو 31 اکتوبر سے بند کرنے کا اعلان سامنے آیا تھا—فائل فوٹو: ڈان
پی آئی اے کی ملکیت میں موجود ہوٹل کو 31 اکتوبر سے بند کرنے کا اعلان سامنے آیا تھا—فائل فوٹو: ڈان

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے امریکا میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کے بند ہونے سے متعلق میڈیا رپورٹس پر نوٹس لے لیا۔

اس حوالے سے جاری نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب نے بعض میڈیا رپورٹس جن میں امریکا کے شہر نیویارک کی انتہائی اہم جگہ پر تقریباً 100 برسوں سے قائم پاکستان کے مشہور زمانہ روزویلٹ ہوٹل کو 31 اکتوبر 2020 سے بند کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب راوپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

نیب اعلامیے کے مطابق تحقیقات میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ امریکا میں اہم جگہ پر قائم پاکستان کے قومی ورثہ روزویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئیں۔

مزید پڑھیں: نیویارک: پاکستانی ہوٹل روزویلٹ کو 31 اکتوبر سے مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان

مزید یہ خاص طور پر ان وجوہات کا جائزہ لیا جائے گا جن کی وجہ سے حکومت پاکستان کو مبینہ طور پر لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہوا۔

اعلامیے کے مطابق اس کے علاوہ ان ذمہ داران کا بھی تعین کیا جائے گا جنہوں نے اپنے قومی فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر کوتاہی برتی اور امریکا کے شہر نیویارک میں قائم روزویلٹ ہوٹل کو منافع بخش بنانے میں اپنا کردار ادا نہیں کیا۔

روزویلٹ ہوٹل کا معاملہ

واضح رہے کہ روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کے مالیاتی حب مین ہٹن کے مرکز میں واقع ہے، پی آئی اے نے 1979 میں اس 19 منزلہ عمارت کو شراکت داری سے حاصل کیا تھا۔

بعد ازاں 1999 میں بغیر کسی حکومتی مدد کے اپنے وسائل سے اس کے 100 فیصد شیئر ہولڈرز حاصل کرلیے تھے، اس ہوٹل میں ایک ہزار سے زائد کمرے ہیں اور اس کا رقبہ 43 ہزار 313 اسکوائر فٹ ہے جو شہر کے ایک پورے بلاک پر محیط ہے۔

ہوٹل کی مکمل ملکیت حاصل کرنے کے بعد پی آئی اے نے اس کی تزئین و آرائش کرائی تھی، جس کے بعد اس نے لمبے عرصے تک زیادہ منافع کمایا جو 2018 تک جاری رہا تھاتاہم کورونا وائرس کی وجہ سے سیاحتی شعبے اور ہوٹل سیکٹر میں گراوٹ آئی اور روز ویلٹ ہوٹل بھی اس سے نہ بچ سکا تھا۔

تاہم گزشتہ دنوں روزویلٹ ہوٹل نے اعلان کیا تھا کہ وہ 31 اکتوبر سے مہمانوں کے لیے اپنے دورازے مستقبل طور پر بند کردے گا۔

اس اعلان میں کہا گیا تھا کہ ’موجودہ معاشی اثرات کے باعث نیویارک کا گرینڈ ڈیم روزویلٹ ہوٹل تقریباً 100 برس تک مہمانوں کو خوش آمدید کرنے کے بعد (اب) افسوس کے ساتھ 31 اکتوبر سے اپنے دروازے مستقل طور پر بند کر رہا ہے‘۔

اس حوالے سے جب ہوٹل کی ترجمان کی رائے جاننا چاہی تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ ’جی، یہ بند ہورہا ہے جیسا کہ ویب سائٹ پر اعلان کیا گیا ہے۔

ویب سائٹ پر موجود پیغام میں کہا گیا تھا کہ مستقبل کی ریزرویشنز کے ساتھ مہمانوں کے لیے ’متبادل رہائش پر کام‘ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت روزویلٹ ہوٹل فروخت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی، وزیر ہوا بازی

ہوٹل کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے اپنے زبردست عملے کے ساتھ کام کرنے اور ان کئی مہمانوں اور کلائنٹس کی زندگیوں اور خوشیوں کا حصہ بنا اعزاز ہے، جو ان گزشتہ 9 دہائیوں سے ہمارے ساتھ تھے۔

تاہم سفارتی ذرائع نے واضح کیا تھا کہ پی آئی اے ابھی تک اس جائیداد کا مالک ہے چونکہ عمارت کو فروخت نہیں کیا گیا۔

علاوہ ازیں وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ روزویلٹ ہوٹل کو فروخت کیے جانے کے حوالے سے کسی تجویز پر غور نہیں کیا جارہا۔

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ’میڈیا میں گردش کرنے والی تمام رپورٹس سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور قیاس آرائیوں کے سوا کچھ نہیں ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں