معروف گلوکار شوکت علی طبیعت بگڑنے پر سی ایم ایچ منتقل

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2020
ڈاکٹرز کے مطابق شوکت علی کے جگر کے عارضے میں کافی پیچیدگی ہے جسے دور کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں— فوٹو: فیس بک
ڈاکٹرز کے مطابق شوکت علی کے جگر کے عارضے میں کافی پیچیدگی ہے جسے دور کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں— فوٹو: فیس بک

اپنے ملی نغموں سے قوم کے لہو کو گرمانے والے ملک کے لیجنڈ گلوکار شوکت علی کو لاہور کے سی ایم ایچ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سو یو) میں منتقل کردیا گیا۔

گلوکار شوکت علی کا علاج سندھ میں جاری تھا لیکن چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی خصوصی ہدایت پر انہیں لاہور کے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔

تاہم شوکت علی کی طبیعت بگڑنے پر انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

گزشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ایک ٹوئٹ میں صحافی نے کہا تھا کہ پنجاب کے لوک فنکار شوکت علی جگر کے عارضے میں مبتلا تھے، وہ مہنگا علاج نہی کروا سکتے تھے لیکن اب سندھ کے گمبٹ ہسپتال میں ان مفت جگر ٹرانسپلانٹ ہو رہا ہے۔

انہوں نے حکومت سندھ اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کیا تھا۔

جس پر ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ لوگوں کی خدمت ہمارا فرض ہے اور حکومت سندھ کے ہیلتھ پروجیکٹس تمام پاکستانیوں کی خدمت کرتے ہیں۔

ڈاکٹرز کے مطابق گلوکار شوکت علی کے جگر کے عارضے میں کافی پیچیدگی ہے جسے دور کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

تاہم ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ضعیف العمری، شوگر اور عارضہ قلب کے باعث ان کا لیور ٹرانسپلانٹ نہیں کیا جاسکتا۔

گلوکار شوکت علی کے بیٹے عمران شوکت نے قوم سے اپیل کی کہ وہ ان کے والد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کریں۔

شوکت علی کو حکومت کی جانب سے 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

گلوکار شوکت علی صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں میں ایک نام رکھتے ہیں 1965 میں گایا جانے والا ان کا ملی نغمہ ’جاگ اٹھا ہے سارا وطن’ آج بھی مقبول ہے۔

انہوں نے 1982 میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ایشین گیمز میں لائیو پرفارمنس دی تھی اور ان کا گانا ’کدی دے ہس بول وے’ سال 2009 میں بھارتی فلم لو آج کل میں بھی استعمال ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں